شاہدخاقان پی ٹی آئی کی حکومت مخالف تحریک کا حصہ بن گئے

تحریک انصاف کے وفاقی حکومت سے مذاکرات ختم ہونے کے بعد سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی پی ٹی آئی کی حکومت مخالف تحریک کا حصہ بن گئے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے حکومت مخالف محاذ بنانے کیلئے کوشش شروع کردی۔ اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو حکومت مخالف تحریک کا حصہ بنالیا۔پی ٹی آئی نے جمعیت علمائے اسلام کے مولانا فضل الرحمٰن اور پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کو بھی حکومت مخالف اتحاد کا حصہ بننے پر قائل کرنے کی کوشش کی ہے۔
گزشتہ سال اپریل میں پی ٹی آئی نے ’تحریک تحفظ آئین پاکستان‘ کے نام سے کثیر الجماعتی اپوزیشن اتحاد تشکیل دیا تھا، جس میں سنی اتحاد کونسل، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل، جماعت اسلامی اور مجلس وحدت مسلمین شامل تھیں۔
پی ٹی آئی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ گرینڈ الائنس کی قیادت شاہد خاقان عباسی کریں گے، یہ فیصلہ بنی گالہ میں سابق اسپیکر اسد قیصر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کے جمع ہونے کے بعد کیا گیا۔
اجلاس میں مولانا فضل الرحمٰن، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ راجا ناصر عباس، شاہد خاقان عباسی، مصطفیٰ نواز کھوکھر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور دیگر نے شرکت کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کو حکومت کے خلاف تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کیلئےاسٹیئرنگ کمیٹی کی سربراہی کرنے کے لیے کہا گیا تھا، اور سابق وزیراعظم کو اس کام کیلئے منتخب کیا گیا تھا، کیونکہ وہ غیر متنازع شخص ہیں، کمیٹی کی تشکیل ابھی باقی ہے۔
تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے حکومت سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا، اور حکومت پر زور دیا کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ الیکشن کمیشن کے تحت آزادانہ اور شفاف انتخابات کرائے۔