ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ ظاہرکرنےوالی علامات سامنے آگئیں
ماہرین صحت کاکہناہےکہ ہائی بلڈپریشرکی ابتدائی علامت میں خون کی شریانیں تنگ ہو جائیں تو خون کابہاؤ محدود ہو جاتا ہے۔شریانیں جتنی زیادہ تنگ ہوں گی، بہاؤ اتنا کم اور بلڈ پریشراتنا زیادہ ہوگا۔
خون کا دباؤ یا بلڈ پریشر سےیہ معلوم ہوتا ہےکہ شریانوں سے کتنی مقدار میں خون گزر رہا ہے۔ہائی بلڈ پریشریافشار خون کاسامنا اس وقت ہوتا ہے جب شریانوں سے گزرنے والے خون کا دباؤ مسلسل بہت زیادہ ہو۔
ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل مرض قرار دیا جاتاہے کیونکہ اسکےشکار افراد کو اکثر اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔وقت کے ساتھ یہ دباؤ بڑھ کرمختلف طبی مسائل جیسے امراض قلب، ہارٹ اٹیک یا فالج کا باعث بن سکتا ہے۔
بلڈ پریشر کا مسئلہ بہت عام ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھرمیں کروڑوں افراد اس کے شکار ہیں۔ہائی بلڈ پریشر سے خون کی شریانیں اوراعضا بالخصوص دماغ، دل، آنکھیں اور گردوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
فشار خون کی تشخیص جلد ہونےسےاس کو کنٹرول کرنےمیں مدد ملتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اس کی ممکنہ علامات اورخطرہ بڑھانےوالی نشانیوں کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔
طبی ماہرین اکثر 40 سال کی عمر کے بعد لوگوں کوہر سال کم از کم ایک بار بلڈ پریشر چیک کرانےکا مشورہ دیتے ہیں۔تو ان نشانیوں اور علامات کے بارے میں جانیں جو بلڈ پریشر کے خطرے کی نشاندہی کرتے ہیں۔