عمران کی چھٹی پر جمائمہ کے بھائی کو افسوس، جمائمہ خاموش

برطانوی حکومت نے عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان کے یہودی بھائی زیک گولڈ سمتھ کی جانب سے اپنے سابق بہنوئی عمران خان کے حق میں دیئے گے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی پر یقین نہیں رکھتا۔ برطانوی حکومت نے اپنے دفترخارجہ کے وزیر اور جمائما خان کے بھائی ” زیک گولڈ سمتھ “کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے فارغ ہونے والے عمران کی حمایت میں دیئے گئے بیان سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے واضح کیا ہے زیک گولڈ سمتھ نے ذاتی رائے کا اظہار کیا ہے جس سے برطانوی حکومت اتفاق نہیں کرتی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن کے آفس کی جانب سے زیک گولڈ سمتھ کے بیان کو رد کر دیا گیا ہے۔ ڈاﺅننگ سٹریٹ سے سوال کیا گیا تھق کہ کیا زیک گولڈ سمتھ برطانوی حکومت کی جانب سے بات کر رہے تھے؟ ترجمان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کے جمہوری سسٹم کا احترام کرتے ہیں اور ہم ان کے دخلی سیاسی معاملات میں کبھی مداخلت نہیں کریں گے۔

یاد رہے کے عمران کی تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں فراغت کے بعد ان کے سابقہ بہنوئی زیک گولڈ سمتھ نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”پاکستان میں گزشتہ رات کے واقعات دیکھ کر دکھ ہوا، عمران خان ایک اچھے اور مہذب آدمی ہیں، وہ عالمی سطح پر سب سے کم کرپٹ سیاستدانوں میں سے ایک ہیں، اور مجھے کوئی شک نہیں کہ وہ اگلے الیکشن میں بھاری اکثریت سے واپس آئیں گے۔ واضح رہے کہ زیک گولڈ اسمتھ برطانوی وزیرِ مملکت برائے بحرالکاہل اور بین الاقوامی ماحولیات ہیں۔ عمران نے 1995 میں زیک کی بہن جمائما گولڈ اسمتھ سے شادی کی تھی۔ لیکن عمران کے منصب سے فراغت کے حوالے سے تاحال جمائما خان کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

زیک گولڈ سمتھ برطنیہ کے ارب پتی بزنس مین آنجہانی سر جیمز گولڈ سمتھ کے صاحبزادے ہیں۔ انھوں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز جنوب مغربی لندن کے علاقے رچمنڈ پارک سے 2010 پارلیمان کے انتخابات میں حصہ لے کر کیا۔ اس انتخابی حلقے سے انھوں نے 2015 میں کنزرویٹیو جماعت کی طرف سے دوبارہ کامیابی حاصل کی اور ان انتخابات میں ان کی مقبولیت میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا۔ یہ انتخابی حلقہ ماضی میں لبرل ڈیموکریٹ کے پاس رہا تھا۔ انہوں نے ماضی میں لندن کے میئر کا الیکشن بھی لڑا تھا اور عمران خان نے خود برطانیہ پہنچ کر ان کی انتخابی مہم حصہ لیا تھا حالانکہ وہ ایک پاکستانی مسلمان صادق خان کے خلاف الیکشن لڑ رہے تھے۔

عمران کے سابقہ بہنوئی زیک گولڈ سمتھ کو شکست دینے کے بعد صادق خان نے عمران کی جانب سے انتخابات میں اپنے حریف زیک کی حمایت پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے اس حقیقت کے باوجود زیک گولڈ سمتھ کی انتخابی مہم میں حصہ لیا کہ وہ ایک پاکستانی نژاد مسلمان کے خلاف نسل پرستی پر مبنی مہم چلا رہے تھے۔ صادق خان نے کہا کہ مئیر کے الیکشن کے دوران میرے خلاف نسل پرستی اوراسلامو فوبیا سمیت ہر حربہ اختیار کیا اور عمران خان نے ووٹروں سے کہا کہ صادق خان پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا؟ صادق خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب میں بچہ تھا تو عمران میرے ہیرو ہوا کرتے تھے، لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ انھوں نے میرے مقابلے میں زیک گولڈ سمتھ کی حمایت کی، انھوں نے ایسا کیوں کیا اس کا جواب عمران خان ہی کو دینا ہے۔

یاد رہے کہ زیک نے الیکشن مہم کے دوران صادق خان کو انتہا پسند، دہشت گردوں کاہمدرد، غیر محفوظ، انتہا پسندوں کا ساتھی اور برطانیہ کی قومی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا، صادق خان کے خلا ف زیک گولڈ سمتھ کے حملے اس قدر جارحانہ اور متعصبانہ تھے کہ کنزرویٹو پارٹی کی سابق کیبنٹ منسٹر سعیدہ وارثی کو بھی کھل کر زیک کی مذمت کرنا پڑ گئی تھی۔

Sorry for Jaima’s brother on Imran’s leave video

Back to top button