ایم کیو ایم کاآئینی ترمیم کامسودہ نہ ملنےکاشکوہ
مسلم لیگ ن کی اہم اتحادی ایم کیو ایم نے بھی آئینی ترمیم کا مسودہ نہ ملنے کا شکوہ کردیا۔
ایم کیوایم پاکستان کےرہنما ڈاکٹر فاروق ستار کاقومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگرمسودہ نہیں تو ورکنگ پیپر خصوصی کمیٹی اجلاس میں دیا جاناچاہیئے تھا۔ اپوزیشن کا۔گلہ ہےہمیں اعتماد میں نہیں لیا۔بطور اتحادی ہمیں بھی تحفظات ہیں۔عام طور پر چھٹی کے دن اجلاس نہیں ہوتا۔ قانون سازی کاایک طریقہ کارہے۔
ڈاکٹرفاروق ستارکاکہنا تھا کہ خصوصی کمیٹی بنائی گئی ایک اچھا موقع تھا۔اس اجلاس کےمقاصد واضح تھے کہ آئینی ترمیم لائی جارہی ہے۔آئینی ترامیم کے مندرجات میڈیا پر آ چکے تھے۔یہ طے ہوگیا کہ اتوارکےروز اسےلایاجائے گا۔ خصوصی کمیٹی بن گئی تھی تواس میں ڈرافٹ یا ورکنگ پیپر لانا چاہیے تھا۔پی ٹی آئی اراکین کو بھی شائد کچھ تجاویز پر اعتراض نہیں تھا۔
ایم کیوایم کےرہنمانےمزید کہا کہ ہم نےاور ولانا فضل الرحمان نےحکومت کو متنبہ کیا کہ یہ تحریک آخرمیں آپ کے گلے پڑے گی۔ایم کیو ایم کی تجاویز کو بھی آئینی ترامیم کاحصہ بنایاجائے۔ ہم ن لیگ کے اتحادی ہیں مگر ہماری اپنی ایک شناخت ہے۔اس سارےمعاملے میں ہم سے اس طرح رابطہ نہیں کیا گیا۔اس پر اپوزیشن جماعتوں کوبھی ساتھ لےکر چلنا چاہیے۔
ڈاکٹرفاروق ستارکامزید کہناتھا کہ عدلیہ کےاراکین بھی اس ترمیم سےاختلاف نہیں رکھتے۔جوبھی ترامیم لارہےہیں۔اس میں ایم کیوایم کےمقامی حکومتوں کو مضبوطبنانے کی ترامیم بھی شامل کی جائیں۔ہمارےساتھ راناثنااللہ مصالحت کار ہیں مگرانہوں نےہم سےایک بار بھی رابطہ نہیں کیا۔ہم نےاگرمسائل پرسنجیدگی سے غور کیا ہوتاتو مشرقی پاکستان کبھی ہم سےالگ نہ ہوتا۔