کرنٹ اکاؤنٹ کھاتہ94کروڑ ڈالرسرپلس تک پہنچ گیا
پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ نومبر میں72 کروڑ اور مالی سال کے5 مہینوں میں94 کروڑ ڈالر سرپلس رہا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ کھاتہ72 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سرپلس رہا۔ نومبر کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس فروری2015 کے بعد بلند ترین ہے۔
نومبر 2024 میں تجارت، خدمات اور آمدن کا خسارہ 2.35 ارب ڈالر رہا۔ مالی سال کے 5 مہینوں میں کرنٹ اکاؤنٹ کھاتہ94 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سرپلس رہا۔
جولائی سے نومبر تک تجارت، خدمات اورآمدن کا خسارہ 14.55 ارب ڈالر رہا۔ جولائی سے نومبر تک ملکی برآمدات13.28 ارب ڈالر رہیں۔
جولائی سے نومبر تک ملکی برآمدات13.28 ارب ڈالر رہیں۔جولائی سے نومبر تک ملکی درآمدات22.97 ارب ڈالر رہیں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہےکہ مالی سال کے پانچ مہینوں کا تجارتی خسارہ 9.68 کروڑ ڈالر رہا۔ پانچ مہینوں کا تجارتی خسارہ گذشتہ مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں سے 10 فیصد زائد ہے۔
جولائی سے نومبر تک ملکی درآمدات22.97 ارب ڈالر رہیں۔ مالی سال کے پانچ مہینوں کا تجارتی خسارہ9.68 ارب ڈالر رہا۔پانچ مہینوں کا تجارتی خسارہ گذشتہ مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں سے10 فیصد زائد ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق خسارے کی ادائیگی کے لیے رواں سال 33 فیصد اضافی رقوم رہیں۔ پانچ مہینوں میں ورکرز ترسیلات14.76 ارب ڈالر موصول ہوئیں۔ پانچ مہینوں کی بیرونی ادائیگیوں اور وصولیوں کے بعد 94 کروڑ ڈالر اضافی رہے۔