چیف جسٹس کے تقررکیلئے خصوصی کمیٹی کااجلاس

چیف جسٹس کے تقررکے لیےقائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی عدم شرکت کے باعث ملتوی ہونے والا اجلاس دوبارہ شروع ہوگیا۔

شیڈول پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس شام 4بجے کچھ دیر تاخیر کا شکار ہوا اور پارلیمانی کمیٹی کے اراکین کی تعداد پوری نہ ہونےکے سبب وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کمیٹی روم آکرواپس چلے گئے۔وزیراطلاعات عطا تارڑ نے بتایا کہ کمیٹی اراکین کی تعداد پوری نہیں۔

بعد ازاں ارکان کی آمدکے بعد کمیٹی کا اجلاس شروع ہوگیاجس میں مسلم لیگ (ن) ، پیپلزپارٹی ،جے یو آئی اور ایم کیو ایم کے اراکین شریک تھے البتہ سنی اتحاد کونسل کا کوئی بھی کمیٹی رکن نہیں پہنچا۔

اجلاس میں سیکریٹری قانون نے3سینئر ترین ججز کےنام اور وائف کمیٹی کے سامنے پیش کر دیے جہاں سینئر ترین ججز میں جسٹس منصور علی شاہ،جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام شامل ہیں۔

کمیٹی کے ارکان نے ایک ایک کرکےسینئرترین ججز کے پروفائل کا جائزہ لیا، تاہم اجلاس میں پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی عدم شرکت کے باعث اجلاس کو آج رات 8 بجےتک موخرکردیا گیا تھا۔

اجلاس پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کو شرکت کےلیےقائل کرنے کی خاطر ملتوی کیا گیا۔

قبل ازیں اجلاس کےلیےآنے والےجمعیت علمائے اسلام کےرہنما کامران مرتضیٰ سے صحافی نےسوال کیا کہ کیا آپ کوججز کےنام مل گئے ہیں جس پرانہوں نےجواب دیا کہ نہیں، ابھی ہمیں نام نہیں ملے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آج چیف جسٹس پاکستان کا نام فائنل ہو جائے گا تو انہوں نےمسکراتےہوئے جواب دیا کہ اللہ تعالی بہتر جانے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آج چیف جسٹس کی نامزدگی کےلیےپہلا اجلاس ہوا اور کمیٹی کے9 اراکین نےاجلاس میں شرکت کی۔

اعظم نذیر تارڑ نےکہا کہ چیف جسٹس کی نامزدگی کیلئے پارلیمانی کمیٹی میں آئینی ترمیم میں مقررہ نمبر پورے ہیں لیکن حکومت چاہتی ہے کہ فیصلہ اتفاق رائے سے ہو، اس لیے فیصلہ کیا ہے کہ ایک چانس اور لیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ 4 ارکان کو کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کےچیمبر میں پی ٹی آئی یا سنی اتحاد کونسل کے ارکان سے ملیں اور انھیں کمیٹی اجلاس میں شرکت کیلئے آمادہ کریں، کمیٹی کا دوبارہ اجلاس ساڑھے8 بجے ہوگا، انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق کمیٹی اجلاس جاری رہے گااورہم جمہوریت کےحسن کو برقرار رکھیں گے۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی آج نئےچیف جسٹس کو نامزد کرے گی۔

ججز کی اسناد پیش کرنے کا طریقہ کار طے

نئے چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں تینوں سینئر ترین ججز کی اسناد پیش کرنےکا طریقہ طے کرلیا گیا۔

ذرائع کےمطابق وفاقی سیکریٹری قانون وانصاف تینوں ججز کی مکمل پروفائل کمیٹی میں پیش کریں گے اور کمیٹی ججز کی اسناد اورپروفائل کی بنیاد پر نئے چیف جسٹس کو نامزد کرے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی نےسیکریٹری قانون سےتین سینئر ججز کےنام اوراسناد مانگی تھیں۔

اجلاس سے قبل رجسٹرار سپریم کورٹ نےچیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سےنئےچیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کےلیےخصوصی پارلیمانی کمیٹی کو3نام بھجوا دیےتھے۔

26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے بذریعہ رجسٹرار چیف جسٹس سے 3 نام مانگے گئے تھے۔

26ویں آئینی ترمیم کےتحت نئے چیف جسٹس آف پاکستان کے لیے سپریم کورٹ کے 3 سینئر ترین ججز میں سے ایک کا انتخاب کیا جائے گا۔

رجسٹرار سپریم کورٹ نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے کمیٹی کو 3 نام بھجوا دیے ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کاپارلیمانی کمیٹی میں شرکت سےانکار

واضح رہے کہ سنی اتحاد کونسل نےپارلیمانی کمیٹی برائےچیف جسٹس  تقرری میں شرکت کرنے سے انکارکردیا۔

 نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کےحوالے سےاسپیکرچیمبر میں اجلاس ہوا۔مذاکراتی عمل کےلیےاسپیکر نےچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرکوبلایا۔4رکنی کمیٹی نےپی ٹی آئی چیئرمین کو مشاورت کےلیےکمیٹی میں آنےکی درخواست کی تاہم بیرسٹرگوہر  نےکمیٹی اجلاس میں شرکت سے معذرت کرلی۔

بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی کمیٹی کافیصلہ  ہےکہ پارلیمانی کمیٹی میں شریک نہ ہوں۔

 قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نےاعلامیہ جاری کردیا ۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق  سنی اتحاد کونسل کے ممبران نےآج کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔کمیٹی نے احسن اقبال، رعنا انصار،راجہ پرویزاشرف اور کامران مرتضیٰ پرمشتمل ذیلی کمیٹی بنائی،ذیلی کمیٹی کو سنی اتحاد کونسل ممبران سے ملاقات کرکے انہیں اجلاس میں شرکت کے لیےقائل کرنےکوکہا گیا،ذیلی کمیٹی نےاسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سےمیٹنگ کی درخواست کی،اسپیکر ایازصادق کےچیمبر میں ذیلی کمیٹی اورسنی اتحاد کونسل کےممبران کی ملاقات ہوئی۔

اعلامیے کے مطابق اسپیکر کےچیمبر میں ہونےوالی ملاقات میں سب کمیٹی کے ممبران اوربیرسٹرگوہر نےشرکت کی۔ اسپیکر قومی اسمبلی اور کمیٹی کے ممبران نے سنی اتحاد کونسل کو کمیٹی میں شرکت کی دعوت دی۔بیرسٹرگوہرنے بتایا کہ ان کی سیاسی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہےکہ وہ کمیٹی کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کریں گے۔

Back to top button