اسلام آباد احتجاج کے دوران مرنے والوں کے اصل حقائق سامنے آ گئے
سینیئر اینکر پرسن اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ دو ہفتوں کی تحقیقات کے بعد اب یہ ثابت ہو گیا ہے کہ تحریک انصاف کے اسلام آباد احتجاج کے دوران 6 پی ٹی آئی ورکرز اور 6 ہی پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی اموات ہوئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد احتجاج کے دوران اموات کی حقیقی فگرز یہی ہیں اور باقی سب کہانیاں ہیں اور شاید اسی لیے حکومت اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن بھی قائم کر دے۔
اپنے تازہ سیاسی تجزیے میں سہیل وڑائچ کہتے ہیں کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ حکومت نے اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے کمیشن میں جانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ حکومتی اعداد وشمار کے مطابق 6 سرکاری اہلکار جان بحق ہوئے اور 6 ہی تحریک انصاف سے وابستہ لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ حکومت نے یہ ثبوت بھی حاصل کر لئے ہیں کہ تحریک انصاف کے دو ورکرز اپنے ہی قافلے کی گاڑیوں کی زد میں آ کر مارے گئے۔ دو لوگ سر پر پتھر لگنے سے ہلاک ہوئے، جبکہ باقی دو کراس فائرنگ کی زد میں آ کر راہی ملک عدم ہو گئے۔
سہیل وڑائچ کے مطابق فائرنگ کے حوالے سے حکومتی فرانزک رپورٹ یہ کہتی ہے کہ سرکاری اسلحے سے نکلی ایک بھی گولی کا ثبوت نہیں ملا، ویسے بھی اسلام آباد بھر میں پولیس کے دستے غیر مسلح تھے اور انکے پاس صرف لاٹھیاں تھیں۔ شرپسندوں پر آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے اور جہاں ضرورت پڑی وہاں ربڑ بلٹس کا استعمال کیا گیا۔ حکومت کا موقف ہے کہ رینجرز کے دستوں کی جانب سے بھی کوئی گولی نہیں چلائی گئی۔ تحریک انصاف کے جن لوگوں کو گولیاں لگی ہیں انہیں پوسٹ مارٹم کے بغیر دفنا دیا گیا لہذا اگر تحریک انصاف نے مطالبہ کیا تو حکومت انکی قبرکشائی کیلئے بھی تیار ہے۔ سہیل وڑائچ کے مطابق انہیں لگتا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ انکے نتیجے میں پی ٹی آئی کی کچھ اَشک شوئی کا انتظام تو ہو گا مگر نظام کے اندر کسی تبدیلی یا کسی نمایاں سیاسی ادل بدل کا کوئی امکان موجود نہیں۔
سانحہ 9 مئی پر سزائیں: PTI کا عمران سے نئی ہدایات لینے کا فیصلہ
سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ دوسری جانب آج کل پاکستان میں ہر طرف ڈونلڈ ٹرمپ کا چرچا ہے۔ انصافی بھائی ٹرمپ پر صدقے واری جا رہے ہیں۔ اس کا بدلا ہوا ہیئرسٹائل ہو یا اسکے مشیر کے ٹویٹ، انہیں سب کچھ بہت بھا رہا ہے۔ کل تک ایبسولیوٹلی ناٹ اور امریکی غلامی سے آزادی حاصل کرنے کے نعرے لگانے والے یوتھیوں کو آج ٹرمپ سوہنا منڈا لگ رہا ہے کیونکہ انکے خیال میں وہ انکا ساجن بھی ہے۔ انصافیوں کی ساری امیدوں کا مرکز اب ٹرمپ ہے۔ انکے خیال میں وہ آئے گا تو کپتان باہر آئے گا اور اسکے سب مخالف اندر ہو جائیں گے۔
لیکن سہیل وڑائچ کہتے ہیں کہ دوسری جانب حکومت نے بھی ٹرمپ پر کاٹھی ڈالنے کی تیاری مکمل کر لی ہے اور اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ نئے صدر کی تقریب حلف برداری میں حکومت کا اہم ترین وزیر بطور خصوصی مہمان شریک ہو۔ انکا کہنا ہے کہ حکومتی حلقے چند دن میں سب کو حیران کر دینے کی منصوبہ بندی کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہو گیا تو کیا انصافیوں کی دھمال بند نہیں ہو جائے گی؟ انکی خوشیاں کافور نہیں ہو جائیں گی؟ کیا انکی ٹرمپ سے وابستہ امیدیں دم نہیں توڑ جائیں گی؟