چھوٹا سا طبقہ ملک کے وسائل پر قبضہ کر کے بیٹھا ہے

وزیراعظم عمران خان چھوٹا سا طبقہ ملک کے وسائل پر قبضہ کرکے بیٹھا ہے، ہمارے حکمرانوں نے لندن میں وہاں جائیداد لی جہاں ان کے وزیراعظم بھی نہیں لے سکتے۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بلوچستان کےلیے ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا ہے۔ کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کےلیے ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا ہے، ڈھائی سالوں میں 3 ہزار 300 کلومیٹر سڑکوں کے منصوبے بنائے اور ان پرکام شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ اس کو عزت اور کامیابی دیتا ہے جو اللہ کی مخلوق کےلیے کچھ کرتا ہے، گنگارام نے لاہور میں اسپتال بنایا، ساری دنیا ان کی تعریف کرتی ہے، دنیا ان کو یاد کرتی ہے جو انسانیت کےلیے کچھ کرتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ 2013 میں جب خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت آئی تو وہاں امن و امان کا برا حال تھا، تین چار سال مخالفین کہتے رہے کہاں ہے نیا پختونخوا اور نیا پاکستان، ایک سیاست دان دوست نے مشورہ دیا کہ آپ پنجاب پر توجہ دیں کیوں کہ خیبر پختونخوا میں آپ کی دوبارہ حکومت نہیں آئے گی لیکن 2018 کے الیکشن میں ہمیں وہاں دو تہائی اکثریت ملی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خیبر پختونخوا میں دو تہائی اکثریت اس لیے ملی کیوں کہ وہاں غربت میں کمی آئی، یو این ڈی پی نے خود اپنی رپورٹ میں کہا کہ خیبر پختونخوا میں غربت میں کمی آئی، رپورٹ کے مطابق صوبے میں سب سےتیزی سے غربت کم ہوئی اور انسانوں پر سب سے زیادہ سرمایہ کاری یہاں ہوئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان پر وہ توجہ نہیں دی گئی جو اسے ملنی چاہیے تھی اس لیے یہ پیچھے چلا گیا، لیکن ہم ماضی میں نظر انداز کیے گئے علاقے پر کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت ترقی کرے گا جب نچلا طبقہ اوپر آئے گا، چین نے بھی غریب طبقے کو اوپر اٹھا کر ترقی کی۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں ترقی کا ماڈل یہ تھا کہ انہوں نے محلات نہیں بنائے، ہمارے حکمرانوں نے لندن کے امیر ترین علاقوں میں جائیدادیں لیں، لندن کے ان علاقوں میں جائیدادیں لیں جہاں برطانوی وزیر اعظم بھی نہیں لے سکتا۔ بعد ازاں وزیر اعظم نے ‘کامیاب نوجوان’ پروگرام کے تحت نوجوانوں میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ماہی گیروں کو آسان شرائط پر قرضے دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے عثمان ڈار کو نوجوانوں کےلیے 10 ارب روپے مختص کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button