دونوں جانب سے سنجیدگی کا مظاہرہ ہے لیکن مذاکرات کا نتیجہ ایک دن میں نہیں نکل سکتا: شوکت یوسفزئی

پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نےکہا ہےکہ مذاکرات میں حکومت کی سنجیدگی دیکھیں گےاور ایک دن میں مذاکرات کا نتیجہ نہیں نکل سکتا۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ دونوں جانب سے سنجیدگی کا مظاہرہ ہورہا ہے، پہلا مرحلہ ملک کے حالات ٹھیک کرنا ہے، حکومت کے ساتھ بیٹھیں گےاور ان کی سنجیدگی کو دیکھیں گے کہ کیا وہ سنجیدہ ہیں؟ ایک دن میں مذاکرات کا نتیجہ نہیں نکل سکتا لیکن سنجیدگی کا اندازہ ہوجاتا ہے۔

انہوں نےکہا کہ سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان بانی پی ٹی آئی نے کیا تھا وہی مؤخر کرسکتے ہیں، ملک کے اندر قانون کی حکمرانی اورانصاف ہونا چاہیے،سب دھرنا دینے اسلام آباد ہی آتے ہیں، پی ٹی آئی کو الزام دیا جاتا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کاکہنا تھا کہ سیاسی کارکنوں پردہشتگردی کا مقدمہ درج کرنا اچھی بات نہیں، بےگناہوں کو جیل میں رکھا ہوا ہے، لوگ عدالت جاتے ہیں تو انہیں انصاف ملنا چاہیے،عدالت کارکنوں کو رہا کرتی ہے تو پولیس کون ہوتی ہے جو گرفتار کرے۔

9مئی کے سربراہ کا جرم ناقابل معافی،سزاضرور ہوگی،عطا تارڑ

 

شوکت یوسفزئی نےمزید کہا کہ مذاکرات میں مہنگائی پر بھی بات ہوگی اور 26 ویں آئینی ترمیم پر بھی بات ہوگی، بے گناہ لوگوں پر بات ہوگی، مینڈیٹ چوری پر بات ہوگی، پی ٹی آئی کی اچھی کمیٹی ہے،وہ بانی سے بات کرسکتے ہیں، قائل کرسکتے ہیں، کمیٹی مذاکرات کے بعد اڈیالا جائے گی، بانی پی ٹی آئی سے بات کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ فوج کے خلاف بات کرنے والوں کی ہم حمایت نہیں کرسکتے،فوج ہماری فوج ہے، 16 جوان شہید ہوئے، وہ ہمارے بچے ہیں،ان کے خلاف کوئی بات کرتا ہے توناقابل قبول ہے، سسٹم،سیاسی فسطائیت اورحکومت پر بات کی جاسکتی ہے، گالم گلوچ نہیں ہونا چاہیے۔

Back to top button