جو بھی سیکیورٹی میں رکاوٹ بنے گا، اسے نتائج بھگتنا ہوں گے، آرمی چیف
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سیّد عاصم منیر نے کہا ہے کہ جو کوئی بھی پاکستان کی سیکیورٹی میں رکاوٹ بنے گا اور ہمیں اپنا کام کرنے سے روکے گا اسے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
آرمی چیف کا اپیکس کمیٹی کےاجلاس سےخطاب
اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتےہوئے انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کی جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ کوئی وردی میں ہے اور کوئی وردی کے بغیر ہے۔
جنرل سید عصم منیر نے کہاکہ ہم سب نے ملکر دہشت گردی کے ناسور سے لڑنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم سب پر آئین پاکستان مقدم ہے، آئین ہم پر پاکستان کی اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی کی ذمہ داری عائد کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے گورننس میں موجود خامیوں کو روزانہ کی بنیاد پر اپنے شہیدوں کی قربانی دے کر پورا کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے اپیکس کمیٹی اجلاس کی صدارت کی
واضح رہے کہ وزیر اعظم نے نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا، بلوچستان اور جنوبی اضلاع میں جوکچھ ہورہا ہے وہ بدترین درندگی ہے۔پاکستان کی معیشت آہستہ آہستہ استحکام کی طرف بڑھ رہی ہےجس میں وفاقی، صوبوں اور سب کا بے پناہ کردار ہے۔
خوشحالی سب سےاہم پہلوہے،شہبازشریف
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی اور خوشحالی سب سےاہم پہلوہے، معاشی اور سیاسی استحکام ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے، اس کے بغیر کوئی بھی معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔ملک میں معاشی استحکام میں کردارادا کرنےپر صوبوں کا شکریہ ادا کرتےہوئے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ پروگرام منظور کروانےمیں صوبوں نے وفاق کےساتھ بھرپور تعاون کیا جس کے نتیجے میں آج پاکستان کی اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی سب سےبلند سطح اور مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آگئی ہے۔
اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائےاعلیٰ،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے وزرائےاعظم نے بھی شرکت کی۔