بلڈ پریشر کی عام دوا نے کیچووں میں بڑھاپے کو سست کردکھایا

  کراچی: بلڈ پریشر کی ایک عام دوا کو بعض اقسام کے کیچووں (ورمز) پرآزمایا گیا تو اس نے نظری طور پر ان کیڑوں کی عمر بڑھائی اور عمررسیدگی کے عمل کو سست کردکھایا۔رِلمینڈیڈائن گروہ کی ادویہ عموماً بلڈ پریشرقابو کرنے کےلیے تجویز کی جاتی ہیں۔ ماہرین نے اس کی کم خوراک ایک قسم کے کیچوے سی ایلیگنس کو دی تو وہ اپنی عمر سے زیادہ جینے لگا اور اس پر عمررسیدگی کے آثار بھی سست ہونے لگے۔

معلوم ہوا کہ خلیاتی سطح تک رِلمینڈیڈائن دوا عین وہی اثرات مرتب کرتی ہے جو کیلوریز کم کرنے سے اثرپذیرہوتے ہیں۔ اس سے قبل ہم کئی جانوروں پر آزما چکے ہیں کہ جب ان کے بدن میں توانائی کے اجزا (مثلاً کیلوریز یا حراروں) کو کم کیا جائے تو عمرمیں کچھ نہ کچھ اضافہ ہوجاتا ہے یا پھر بڑھاپے کو بریک لگ جاتا ہے۔

لیکن کیا یہ فارمولہ انسانوں پربھی کارگرہوگا؟ اس کا جواب تو وقت ہی دے سکے گا ، تاہم اس پر ماہرین کے دو گروہ ہیں، ایک کا خیال ہے کہ کیلوری کم کھانے سے عمر بڑھتی ہے اور بڑھاپا دور بھاگتا ہے۔ دوسرے گروپ کا اصرار ہے کہ اس سے منفی جسمانی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

لیکن یہاں یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ سی ایلیگنس نامی کیچوا ، پھل مکھی یعنی ڈروزوفیلا کی طرح انسانی تحقیق کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ماضی میں ان پر کی گئی تحقیقات انسانوں کے لیے مفید ثابت ہوئی ہیں۔ لیکن اس کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ وجہ یہ ہے کہ دونوں حشرات کے کئی

جون میں کتنی ترسیلاتِ زر آئیں؟رپورٹ جاری

جین انسانوں سے مشترکہ ہوتے ہیں۔

Back to top button