فراڈ کے مقدمے میں مفرورعائشہ ثنا کا جوابی حملہ

معروف پاکستانی اداکارہ اور ٹی وی میزبان عائشہ ثنا پر بوگس چیک دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ان کی باقاعدہ گرفتاری کے آرڈرز تو جاری کردیئے گئے لیکن عائشہ ثناء نے خود سامنے آنے کی بجائے اپنے والد کو میدان میں اتار دیا ہے. چنانچہ اب مفرور اداکارہ کے والد نے مدعی بزنس مین میاں علی معین پر اپنی بیٹی عائشہ ثناء اور پوری فیملی کی ساکھ متاثر کرنے کے الزام میں ہرجانے کا دعوی دائر کیا ہے۔
چند روز قبل لاہور کی مقامی عدالت نے چیک ڈس آنر ہونے کے مقدمے میں اداکارہ عائشہ ثناء کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے ۔پولیس کے مطابق اداکارہ عائشہ ثناء کے خلاف بزنس مین میاں علی معین نے لاہور کے تھانہ ڈیفنس بی میں چیک ڈس آنر ہونے پر مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔ عائشہ ثناء مقدمہ میں شامل تفتیش نہ ہوئیں بلکہ کئی ہفتوں سے روپوش ہیں جسکے بعد لاہور کی مقامی عدالت نے انکے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے رکھا یے۔ قانونی ماہرین کے مطابق فراڈ کیس کے بعد مفرور ہوجانے والی عائشہ کو یا تو سرینڈر کرنا ہوگا یا ضمانت قبل از گرفتاری کروانا ہوگی لیکن عائشہ ثناء نے کمال ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے بزرگ والد کو قانونی جنگ لڑنے کے لیے میدان میں اتار دیا ہے۔ عائشہ کے والد ثناء اللہ نے اپنے وکیل کے ذریعے مدعی مقدمہ میاں علی معین کو ہرجانے کا نوٹس بھجوایا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس شخص نے روایتی کاروباری لین دین کے معاملے کو میڈیا پر اس انداز سے اچھالا کہ میری بیٹی اور پورے خاندان کی بدنامی ہوئی۔ لہذا علی معین 15 روز کے اندر عائشہ ثنا سمیت ہماری پوری فیملی سے معافی مانگے ورنہ اس کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ عائشہ ثنا گزشتہ کچھ عرصے سے ٹی وی اسکرین سے غائب ہیں، اب ان کے خلاف لاہور کے علاقے ڈیفنس کے پولیس اسٹیشن میں فرسٹ انویسٹی گیشن رپورٹ درج کروادی گئی جس میں صنعت کار محمد علی معین نے دعویٰ کیا ہے کہ اداکارہ نے انہیں ادھار پر لیے گئے 20 لاکھ روپے کی رقم واپس نہیں کی اور اور ان کی جانب سے دیا گیا بیس لاکھ روپے کا چیک بھی باونس ہو چکا ہے۔ ایف آئی آر میں عائشہ ثنا کے خلاف درخواست گزار نے الزام عائد کیا کہ ادھار دیے گئے 20 لاکھ روپے واپس مانگنے پر اداکارہ فرار ہوگئیں اور انہیں پیسے بھی واپس نہیں کیے۔ معاملے کی تفتیش کرنے والے پولیس افسر نے بتایا کہ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد اداکارہ لاپتہ ہیں اور وہ تاحال پولیس کے سامنے بھی پیش نہیں ہوئیں لہذا انہیں مفرور قرار دے دیا گیا ہے۔
دوسری جانب فراڈ کی خبریں سامنے آنے کے بعد عائشہ ثنا کا اب تک کوئی وضاحتی بیان بھی سامنے نہیں آیا۔ علاوہ ازیں ان کے فراڈ کے حوالے سے میڈیا میں چلنے والی خبروں میں یہ دعوے بھی کیے جا رہے ہیں کہ اداکارہ نے ایف آئی آر درج کروانے والے صنعت کار کے علاوہ دیگر افراد کے ساتھ بھی پیسوں کا فراڈ کیا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اداکارہ نے فراڈ کے ذریعے کم از کم 2 کروڑ روپے ہتھیا چکی ہے، تاہم ایسی رپورٹس میں کوئی مستند ثبوت فراہم نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس حوالے سے اداکارہ یا پولیس کا مؤقف لیا گیا۔ اداکارہ کی جانب سے پیسوں کے فراڈ کی یہ خبر ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب کہ انہیں گزشتہ کچھ عرصے سے ٹی وی اسکرین پر بھی نہیں دیکھا گیا۔
عائشہ ثنا نہ صرف ماڈلنگ و اداکاری کرتی دکھائی دیتی ہیں بلکہ وہ ٹی وی پروگرام سمیت دیگر تقریبات میں میزبانی کے فرائض بھی سر انجام دیتی دکھائی دیتی ہیں۔ انہوں نے ایک درجن سے زائد ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے جب کہ وہ ٹی وی چینلز پر پروگرامات کی میزبانی بھی کرتی دکھائی دیں۔