بالادست قوتوں کو سمجھایا ہے، شرافت سے ہماری بات مان لو : مولانا فضل الرحمٰن

جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ہم نے دلیل اور محبت سے بالادست قوتوں کو سمجھایا ہے،شرافت سے ہماری بات مان لو۔

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے چارسدہ میں خطاب کرتےہوئے کہاکہ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے پاکستان میں لوگ اسلام کا مذاق اڑا رہے ہیں۔مسلمان کا خون مسلمان پر حرام ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہاکہ ہمارے حکمرانوں اور سیاست دانوں نے مذہب اسلام کے ساتھ بہت ظلم کیاہے۔ یہ ملک کسی کے باپ کی جاگیر نہیں۔صنعت کار، جاگیردار،بیورو کریٹس اور عام پاکستانی کی ایک حیثیت ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن کاکہنا تھاکہ پاکستان اسلام کےنام پر بنا ہےجس کےلیے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔اس ملک کےساتھ صرف علمائے کرام نے وفاداری کی ہے۔ہم اس پاکستان میں امن چاہتےہیں۔

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن کاکہنا تھاکہ ہم نے دلیل اور محبت سے بالادست قوتوں کو سمجھایا ہے۔جھوٹ موٹ اور دھاندلی کے الیکشن سے حسینہ واجد بھی جیتی تھی۔شرافت سےہماری بات مان لو۔

انہوں نےکہاکہ ہم نے ختم نبوت کے عقیدے کا تحفظ کیا۔مدارس پر ہرطرف سے حملے شروع ہوچکے ہیں۔مدارس کےخلاف عالمی سازشیں ہورہی ہیں۔دنیا چاہتی ہےکہ مدارس کا سلسلہ ختم ہوجائے جب کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازشوں کے باوجود مدارس مزید مضبوط ہورہےہیں۔  مدارس ختم کرنےکی خواہش اور سازش انگریز وں کی بھی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے اسلام کو ہمارےلیے نظام حیات بنایاہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر26 ویں آئینی ترمیم حکومت کی خواہش پر پاس ہوتی تو بڑی تباہی آتی۔ حکومت کا آئینی مسودہ پارلیمنٹ اورانسانی حقوق کےلیے بہت بڑا خطرہ تھا۔اس میں فوجی عدالتوں کو مضبوط کیاگیا۔ اعلیٰ عدالتوں کےاختیارات محدود کیےگئے تھے۔

مولانا فضل الرحمٰن نےکہا کہ ہمارا ملک سرتاپا سود میں ڈوبا ہوا ہے۔ تمام ادارے اور بینک سودی نظام پر چل رہےہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس ڈمی اسمبلی میں بیٹھنےکی ہمیں کوئی خواہش نہیں۔لوگ ووٹ کسی کو ڈالتےہیں اور کامیاب کوئی اور ہوتا ہے۔

دو دو تین تین دروازوں سے مذاکرات بیک وقت نہیں چلتے : عرفان صدیقی

انہوں نےکہاکہ ہمارے وسائل پر ہما را اختیار ہے۔یہ وسائل کسی کا باپ بھی ہم سے نہیں چھین سکتا۔ خیبرپختونخوا میں امن و امان یا حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔مضبوط حکومت کےبغیر ملک نہیں چل سکتا۔ معیشت کے اشاریوں سے قوم کو بےوقوف نہیں بنایا جاسکتا۔ نااہل حکمران بتائیں کہ کیا الہ دین کا چراغ ملا ہے؟۔ حکومت معیشت کی بہتری کے دعوےکرتی ہےتو بتائیں کہ وسائل کہاں سے آئے۔

Back to top button