عمران خان اداروں پر تنقید کرنے سے پیچھے کیوں ہٹ گئے؟

عمران خان نے اداروں کے خلاف بیانات نہ دینے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اب ان کی تنقید کا محور صرف سیاست دان ہوں گے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہےکہ عمران خان نے اداروں پر تنقید نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہےکہ بانی پی ٹی آئی نے اس حوالے سے رضامندی ظاہر کی ہے اور تنقید کا محور صرف سیاستدانوں کو بنانے کا فیصلہ کیاہے۔

رپورٹ کے مطابق پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے عمران خان کو اداروں سے متعلق بیانات نہ دینے کا پیغام دیا جب کہ دیگر رہنماؤں کو بھی اداروں کےخلاف بیانات نہ دینے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کا کہنا ہےکہ اداروں کے خلاف بیانات دینےسے سختیاں بڑھیں گی،ہم معاملات کا حل چاہتےہیں، عمران خان کو پیغام پہنچایا ہےکہ اسٹیبلشمنٹ کےخلاف بیانات سے گریز کیا جائے۔

ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق عمران خان نے ہماری اس بات سے اتفاق کیا ہے، عمران خان اب اسٹیبلشمنٹ کےخلاف اس طرح سخت بیانات نہیں دیں گے۔

عمران خان نے مذاکرات جاری رکھنےکی ہدایت کی ہے ، بیرسٹر گوہر

واضح رہےکہ چند روز قبل سوشل میڈیا پر جاری بیان میں عمران خان نے حکومت اور اداروں پر سخت تنقید کی گئی تھی۔

عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلا سے گفتگو کرتےہوئے کہا تھاکہ القادر ٹرسٹ (190 ملین پاؤنڈ کیس) کا فیصلہ صرف اور صرف پچھلےکیسز کی طرح میرے اوپر دباؤ ڈالنے کےلیے لٹکایا جارہا ہے،میں مطالبہ کرتا ہوں کہ یہ فیصلہ فوری طور پر جاری کیا جائے کیوں کہ جیسے پہلے عدت کیس اور سائفر کیس میں آپ کا منہ کالا ہوا،اب اس کیس بھی وہی ہوگا۔

ان کا کہنا تھاکہ جو کچھ آج ملک میں جمہوریت کے نام پر ہورہا ہے،اس کا موازنہ صرف اور صرف یحیٰی خان کے دور سے کیا جاسکتا ہے۔

Back to top button