تحقیق، مثبت سوچ کے بغیر معاشرہ افرا تفری کا شکار رہتا ہے
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان اپنی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگا، دہشتگردوں کیخلاف تو افواج پاکستان لڑ سکتی ہیں مگر دہشتگردی کے خلاف پوری قوم کا تعاون ضروری ہے، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نشان امتیاز (ملٹری) نے جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ”پاکستان نیشنل یوتھ کانفرنس“ سے تاریخی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کے معماروں اور اقبال کے شاہینوں سے مخاطب ہو کر انتہائی خوشی محسوس کر رہا ہوں,آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ ہمارا مذہب، تہذیب و تمدن ہر لحاظ سے ہندوؤں سے مختلف ہے نہ کہ ہم مغربی تہذیب و تمدن کو اپنا لیں، نوجوانوں کو اپنے وطن، قوم، ثقافت و تہذیب و تمدن اور اپنے آپ پر بے پناہ اعتماد ہونا چاہئے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو اس بات کا یقین ہونا چاہئے کہ وہ ایک عظیم وطن اور قوم کے سپوت ہیں، ہمارے ملک کے نوجوان اس قوم و ملک کی روشن روایات، اقبال اور قائد کے خوابوں کی تعبیر کے امین ہیں، سوشل میڈیا اور پراپیگنڈا کا مقصد بے یقینی، افرا تفری اور مایوسی پھیلانا ہے، سوشل میڈیا کی خبروں کی تحقیق بہت ضروری ہے، تحقیق اور مثبت سوچ کے بغیر معاشرہ افراتفری کا شکار رہتا ہے، سربراہ پاک فوج نے کہا کہ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتے ہیں کہ ”اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو اُس کی تصدیق کرلو“ پاکستان کے قیام کی ریاست طیبہ سے مماثلت ہے، جو کلمے کی بنیاد پر قائم ہوئی۔
آرمی چیف نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ معدنی وسائل، زراعت اور نوجوان افرادی قوت جیسی نعمتوں سے نوازا ہے، مسلمان مشکل میں صبر اور آسانی میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہے، ہماری افواج ہر قسم کے خطرے اور سازش کے خلاف ہمہ دم تیار ہیں,جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں، پاکستان نہیں تو ہم کچھ بھی نہیں ہیں، پاکستان کے روشن مستقبل پر کامل یقین اور اسلاف کی میراث کو قائم رکھنا ہے۔آرمی چیف کے خطاب کے دوران طلباء نے پاکستان آرمی زندہ باد، پاکستان زندہ باد اور قائد اعظم زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔