خیبر پختونخوا5 سیکیورٹی اہلکار شہید

خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں دہشت گردی کے دو واقعات میں 5 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔

ضلع باجوڑ کے ڈی پی او عبدالصمد خان نے ڈان کو بتایا کہ سڑک کنارے نصب بم پاک ۔ افغان سرحد کے قریب تحصیل ماموند کے پہاڑی علاقے میں پھٹا۔

انہوں نے کہا کہ دھماکا تیر بندہ کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے دوران ہوا، آپریشن ایک کانٹریکٹر کی گاڑی کو نشانہ بنانے کے بعد کیا جارہا تھا ۔
یہ بھی پڑھیں: ہنگو میں فوج کی پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ، ایک سپاہی شہید

ان کا کہنا تھا کہ دوسرے دھماکے میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے جن میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے جمشید اور مدثر جبکہ پولیس کانسٹیبلز نور رحمٰن اور صمد خان شامل ہیں۔

دھماکے کے فوری بعد ایف سی ٹیم اور پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور شہید سیکیورٹی اہلکاروں کو ضابطے کی کارروائی کے لیے خڑ کے ضلعی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

واقعے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا اور ملوث ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا۔
دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی، قبائلی عمائدین اور سیاسی رہنماؤں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ حملہ آوروں کے خلاف سنجیدہ کارروائی کی جائے۔

عہدیداران کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ساتھ کئی گھنٹے جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے میں مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے تھل اسکاؤٹس کے 28 سالہ سپاہی وقاص نے جام شہادت نوش کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا تھا فوجیوں کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کارروائی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے علاقے میں کارروائی کی گئی۔

داعش کے 3 دہشت گرد ہلاک
ادھر پشاور پولیس کا کہنا تھا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کی جس میں کالعدم تنظیم ’داعش‘ کے 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ آپریشن شاہ پور کے نواحی علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کی ٹیم متعلقہ علاقے میں پہنچی تو دہشت گردوں نے ان پر فائرنگ کردی، پولیس کی جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ 2 یا 3 اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

Back to top button