ناظم جوکھیو کے اہل خانہ کا قاتلوں کیخلاف فریق بننے سے انکار

قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کی جانب سے پیپلزپارٹی کے موجودہ اراکین اسمبلی کیخلاف فریق بننے کے حوالے سے ناظم جوکھیو کے اہل خانہ نے حران کن طور پر مخالفت کر دی ہے۔ناظم جوکھیو کو 3 نومبر 2021 کو پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس کے ملیر فارم ہاؤس میں قتل کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ جمعرات کو سینٹرل جیل کے اندر جوڈیشل کمپلیکس میں مقدمے کی سماعت کرنیوالے انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 15 کے جج نے چارج شیٹ پر فریقین کے دلائل اور فریق بننے والے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کی درخواست کو سننے کے لیے معاملہ اٹھایا۔
قومی کمیشن برائے انسانی حقوق ایکٹ 2012 کے سیکشن 3 کے مطابق یہ وفاقی حکومت کے اختیارات ہیں کہ وہ ایک کمیشن تشکیل دے جو صرف اس ایکٹ کے تحت اختیارات کا استعمال اور فرائض انجام دے گا۔
بیوہ اور اس کے دیور نے کہا کہ جس متعلقہ سیکشن کے تحت فریق بننے کی درخواست دائر کی گئی تھی وہ کمیشن کے کاموں سے متعلق ہے اور اجلاس کے لیے تمام طریقہ کار، کورم کی کُل رکنیت کے نصف سے کم نہیں ہونا چاہئے۔
کمیشن اور فیصلہ اکثریتی اراکین کے ذریعے کیا جائے گا لیکن یہ سامنے آیا کہ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کی درخواست اس کے گورننگ اراکین کی مطلوبہ اجازت حاصل کرنے کے بعد دائر نہیں کی گئی، انہوں نے عدالت سے درخواست خارج کرنے کی استدعا کی۔

Back to top button