ہم نے اسٹیبلشمنٹ کی مدد کے بغیرعمران کو نکال باہر کیا

مسلم لیگ ن کے قائدنوازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے اسٹیبلشمنٹ کی مدد کے بغیرعمران کو نکال باہر کیا، اب اتحادیوں کومسائل حل کرنےکےلیے سرجوڑکربیٹھناہوگا.
بلاول بھٹو کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہناتھا عمران خان کہتے ہیں ان کے خلاف عالمی سازش ہوئی، کیا تم نے کوئی ایٹمی دھماکاکیاجوتمہارےخلاف سازش ہوتی؟ عمران خان عوام کے سامنے جھوٹ بول رہاہے۔
انہوں نے کہا عمران خان نےجوماحول پیدا کیاایسا کبھی نہیں دیکھا، عمران خان نےغنڈہ گردی اوربدتمیزی کےکلچرکوفروغ دیا۔ عمران خان سےقوم کونجات دلانابہت ضروری تھا، عمران خان سےقوم کونجات دلانابہت ضروری تھا ۔شکرادا کرناچاہیےعمران خان سےنجات ملی۔
انہوں نےکہا ہمارے دورمیں پاکستان ترقی کررہا تھا، اسحاق ڈارنے ملکی معیشت کومضبوط کیا۔ آپ نےپاکستان کومعاشی طورپرتباہ کردیا ملکی معیشت ٹھیک کرنابہت بڑاچیلنج ہے اوراسے ٹھیک کرنا اولین ترجیح ہے، اکانومی بہترکرنے میں بہت وقت لگےگا ،ملکی معیشت کی بحالی اولین ترجیح ہے، پاکستان اس لیےنہیں بنایاگیاتھا کہ اس کا یہ حشرکردیاجائے ،پاکستان کودوبارہ منزل پرلائیں گے۔
نوز شریف کا کہنا تھا پونے 4 سال سیاہ ترین تھے،ہرچیزپریوٹرن لیا گیا، عمران خان کہتاتھاآئی ایم ایف گیاتوخودکشی کرلوں گا، ہم نے عمران خان کوخودکشی کرتےنہیں دیکھا۔
انکا کہنا تھا اللہ تعالیٰ نے مجھے ملک کا 3باروزیراعظم بنایا، قوم ہماری کامیابی کے لیےدعا کرے، بلاول بھٹو میرے پاس چل کر آئے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، کل دوبارہ ان سے ملاقات ہوگی۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھاہم نے جو کامیابی حاصل کی ہے ایک تاریخ رقم کی ہے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے ماضی میں بھی مل کرتاریخ لکھی ہے، تین چارسال میں ہم نے مل کراس سلیکٹڈ حکومت کو ختم کیا، ایک غیر جمہوری شخص پاکستان پرمسلط کیا گیا ، ہم نے ان کے خلاف کوئی غیرجمہوری قدم نہیں اٹھایا، ہم نے عدلیہ یا کسی دوسرے اداروں کو اس میں ملوث نہیں کیا، ہم نے جمہوری طریقے اپنا کر اس وزیراعظم کو ہٹایا جو غیر جمہوری طریقے سے کرسی پر بیٹھا تھا۔
انکاکہنا تھا آج بھی ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا ساتھ اتنا ہی ضروری ہے جتنا میثاق جمہوریت کے وقت تھا،عمران خان کوگھر بھیج دیا جو نقصان اس نے ملک کو پہنچایا اس کو ٹھیک کرنا ہے، سلیکٹڈ راج کا خاتمہ صرف ہماری نہیں پوری قوم کی جیت ہے
دریں اثنامسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لندن میں ملاقات کی۔نواز شریف نے بلاول بھٹو کا استقبال کیا۔
لندن میں حسین نواز کےدفترمیں ہونیوالی ملاقات میں بلاول بھٹو نے نوازشریف کو تحریک عدم اعتماد کی کامیابی ، وزیر اعظم اوروزیر اعلیٰ کے انتخاب پرمبارکبا د دی۔ملاقات میں بلاول بھٹواورنوازشریف کےدرمیان ملک کی سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نےقومی سیاسی معاملات میں اتفاق رائےسےچلنےکےعزم کااظہار کیا۔
پیپلز پارٹی کے وفد میں نویدقمر،شیری رحمان،قمرزمان کائرہ ،قاسم گیلانی شامل تھے جبکہ اس موقع پراسحاق ڈار، حسین نواز، عابد شیرعلی بھی موجود تھے۔
لندن میں ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہانوازشریف سے ملاقات ضروری ہے، ایک بار پھر ہم نے پاکستان میں جمہوریت کو بحالی کی طرف لے جانا ہے۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف کا جمہوریت کی بحالی میں کرداراورقربانی سب کے سامنے ہے، اس نیت کے ساتھ آیا ہوں کہ ان چینلجزکا مقابلہ تب کرسکتے ہیں جب شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف بیرونی سازش نہیں یہ جمہوری سازش تھی، عمران خان کے خلاف وائٹ ہاؤس کی نہیں بلاول ہاؤس کی سازش تھی، عمران خان کا بیانیہ ہےکہ مجھے کیوں نہیں بچایا۔

Back to top button