چیف جسٹس نے سیاسی صورتحال کا ازخود نوٹس لے لیا
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ملک کی سیاسی صورتحال کا ازخود نوٹس لے لیا ہے، قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کی کارروائی مسترد کیے جانے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے معاملات پر عدالت عظمیٰ کی جانب سے ازخود نوٹس لیا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی نے حکومت کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے اور قومی اسمبلی کی تحلیل کے اقدامات کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، عدالتی عملہ آج چھٹی والے دن سپریم کورٹ پہنچا اور اپوزیشن کی درخواستیں وصول کیں، اپوزیشن نے پٹیشن میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ ڈپٹی سپیکر کا اقدام آئین کے آرٹیکل 66،17،95 کی خلاف ورزی ہے، ڈپٹی سپیکر کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے اور دوبارہ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے اور نتیجہ دینے کا حکم دیا جائے۔ درخواست میں صدر، وزیر اعظم، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جن ذمہ داروں نے آئین کی خلاف ورزی کی اور آئین کو توڑا ان سب کا قانون کے مطابق ٹرائل کا حکم دیا جائے۔
واضح رہے کہ آج ڈپٹی سپکر قاسم سوری نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف جمع کروائی گئی اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی کارروائی کو آرٹیکل 5 کے تحت مسترد کرتے ہوئے اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا تھا۔
ایوانِ زیریں کا اجلاس ختم ہونے کے فوراً بعد وزیراعظم نے قوم سے مختصر خطاب کیا اور اعلان کیا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز صدر مملکت کو بھجوادی ہے جس کے بعد صدر مملکت عارف علوی نے وزیراعظم کی تجویز قبول کرتے ہوئے اسمبلیاں تحلیل کردیں۔