کپتان سے مایوس ڈی جے بٹ اب لیگیوں کا خون گرمائے گا


تحریک انصاف کے نواز حکومت مخالف دھرنوں اور جلسوں میں نغموں اور نعروں کے ذریعے کپتان کے کھلاڑیوں کا جوش بڑھانے والے معروف ساؤنڈ ماسٹر ڈی جی بٹ نے تبدیلی سے مایوس ہو کر پارٹی بدل لی ہے اور اب ووٹ کو عزت دینے کا نعرہ بلند کر دیا ہے۔ ڈی جے بٹ نے یوتھیوں کا ساتھ چھوڑ کر اب گوجرانوالہ کے جلسے میں لیگی کارکنان کا لہو گرمانے کا اعلان کر دیا ہے۔
وہ ڈی جے بٹ جو اس سے قبل کپتان کا حمایتی تھا اور اسی کے جلسوں کی شان بڑھایا کرتا تھا، اب وہ کپتان مخالف جماعت مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کھڑا ہو گیا ہے۔ کپتان حکومت سے مایوس اور ناراض ڈی جے بٹ اب مسلم لیگ (ن) کے جلسوں کی رونق بڑھائیں گے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی میڈیا ٹیم کے ڈی جے بٹ سے جلسوں کے لئے تمام معاملات طے پا گئے ہیں اور ڈی جے بٹ نے بھی اپنے ایک ویڈیو پیغام میں مسلم لیگ ن کے جلسے کے حوالے سے معاملات طے ہونے کی تصدیق بھی کر دی ہے۔
یاد رہے کہ ڈی جے بٹ نے ڈی چوک اسلام آباد میں دھرنے سمیت تحریک انصاف کے جلسوں سے شہرت حاصل کی تھی لیکن بعد ازاں معاوضے کی ادائیگی کے معاملے پر اس کے تحریک انصاف کی قیادت سے اختلافات سامنے آئے تھے۔ جس کے بعد ڈی جی بٹ نے پی ٹی آئی کے لیے کام نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ڈی جے بٹ نے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی سے معاہدہ کے تحت انہیں اپنی خدمات کا تیرہ کروڑ روپے معاوضہ ملنا تھا ، تاہم دھرنے کے دوران انہیں چھ کروڑ ادا کر دیے گئے اور باقی پانچ کروڑ روپے دبا لیے گئے۔ ڈی جے بٹ کے نام سے مشہور لاہور کے محمد آصف نے دھرنے کے دوران ساؤنڈ سسٹم، لائٹس، جنریٹر اور بیک اپ جنریٹر فراہم کیے تھے۔ خیال رہے کہ ڈی جے بٹ نے 2003 میں ساؤنڈ سسٹم کا کاروبار شروع کیا، 2014 کے وسط تک اسے کوئی نہیں جانتا تھا لیکن پھر جب اگست 2014 میں پی ٹی آئی سربراہ عمران خان نے نواز شریف حکومت کے خلاف پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیا تو ڈی جی بٹ نے بھی پنڈال میں بینڈ سجایا اور مختلف نغموں کی دھنیں بکھیر کر جوش وجذبے کو جلا بخشی۔ آخرکار 126 دن بعد دھرنا تو ختم ہوگیا لیکن ڈی جے بٹ حقیقتاً مشہور ہوگیا، اس کے بعد جہاں بھی تحریک انصاف کے جلسے ہوئے، وہاں ڈی جے بٹ اور پی ٹی آئی لازم وملزوم نظر آئے۔ تاہم معاوضے کی ادائی پر اختلافات کے بعد ڈی جے بٹ نے تحریک انصاف کے ساتھ مزید کام نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اب صورتحال یہ ہے کہ چاہے لاہور میں جماعت اسلامی کا جلسہ ہو، مردان میں مسلم لیگ (ن) کا یا پھر پاکستان پیپلز پارٹی کا 50 واں یوم تاسیس، کارکنوں کا جوش بڑھانے کے لیے ڈی جے بٹ کا ساؤنڈ سسٹم ہی چلتا ہے ۔
آصف نذر بٹ عرف ڈی جے بٹ کہتے ہیں، ‘جلسوں میں تقریر کے دوران جو لفظ استعمال ہوتا ہے، میں ترانے کے مصرعوں کے ساتھ وہ لفظ ملا کر پیش کرتا ہوں تو لوگوں کا جوش بڑھ جاتا ہے’۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موقع کی مناسبت سے موسیقی پیش کرنا ڈی جے کا کام ہے۔ ڈی جے بٹ کے مطابق ہر جلسے میں ان کی کوشش ہوتی ہے کہ کارکنوں کے مزاج کو دیکھتے ہوئے پارٹی سونگ لگایا جائے۔ ڈی جے بٹ نے کہا کہ "پہلے تو لوگ مجھ پر زیادہ توجہ نہیں دیتے تھے، کیونکہ میں ایک کم آمدنی والے بیک گراؤنڈ سے تعلّق رکھتا ہوں، میں ایک عام شخص تھا۔ لیکن اب سب کچھ بدل چکا ہے”۔ بٹ کہتے ہیں کہ وہ گانوں کی فہرست تیار کرتے وقت مجمعے میں شریک افراد اور ان کے موڈ کا خیال رکھتے ہیں، اور اس کام کے لیے انہیں تحقیق کرنی پڑتی ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ جلسوں کی پلے لسٹ ہمیشہ ایک جیسی نہیں ہوتی۔ لوگوں کے موڈ کے حساب سے اسے تبدیل کرتے رہنا ہوتا ہے۔ مجمع ہمیشہ بھرپور جوش کا مظاہرہ کرتا ہے۔
تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ ماضی میں کپتان کے کھلاڑیوں کو جوش و جذبہ بڑھانے والا ڈی جے بٹ لیگی کارکنان کا لہو گرمانے میں کامیاب ہوتا ہے یا نہیں؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button