منی لانڈرنگ ، شہباز ، حمزہ کی ضمانت میں 20 نومبر تک توسیع

لاہور کی مقامی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 20 نومبر تک توسیع کردی۔

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو شوگر سکینڈل میں 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے کیس کا سامنا ہے۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے نومبر 2020 میں ان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ، کرپشن کی روک تھام ایکٹ اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو ان کی آمدنی کے نامعلوم ذرائع سے مال جمع کرنے میں مدد دی۔عدالت نے اس سے قبل انہیں 9 اکتوبر اور اس سے قبل 25 ستمبر کو ضمانت دی تھی۔آج کی سماعت میں حمزہ شہباز اور شہباز شریف عبوری ضمانت مکمل ہونے پر کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت ایسوسی ایٹ وکیل دفاع نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز بیمار ہیں اس لیے پیش نہیں ہو سکتے ہیں۔

شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ میری میرے وکیل سے بات ہوئی تھی وہ بیمار ہیں، اس پر جج نے کہا کہ ’اللہ انہیں صحت دے۔خصوصی عدالت کےجج سردار طاہر صابر نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے وکیل معظم حبیب سے استفسار کیا کہ تحقیقات کہاں تک پہنچی ہیں جس پر ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسے مکمل کر رہے ہیں۔

عدالت نے ہدایت دی کہ ایف آئی اے انوسٹی گیشن کا عبوری چالان جمع کرا دے، دائرہ کار کا معاملہ بھی حل ہو جائے گا جو چالان دیں گے وہ ہر فورم پر آپ جمع کرا سکتے ہیں۔انہوں نے ایف آئی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ ’ایف آئی اے کو عبوری چالان جمع کرانے میں کرنا وقت درکار ہے‘، اس پر ایف آئی اے کے وکیل نے جواب دیا کہ ’امید ہے آئندہ ماہ میں چالان جمع کرا دیں گے۔

معظم حبیب نے عدالت کو بتایا کہ ’ایف آئی اے کے پاس مواد آتا ہے، اسے چیک کرنے کے بعد ریکارڈ کا حصہ بنایا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں تو آج بھی دلائل دینے کے لیے مکمل تیار ہوں۔جج نے کہا کہ ’ایف آئی اے عبوری چالان جمع کرانے کی تاریخ بتائے ورنہ عدالت حکم جاری کرے گی۔

بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 20 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے نومبر کے وسط ایف آئی اے کو ہر صورت عبوری چالان جمع کرانے کی ہدایت کردی۔سماعت کے بعد شہبازشریف نے احاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو کیس نیب نے بنایا وہی ایف آئی اے نے بنا دیا ہے، میرے خلاف جھوٹ پر مبنی کیسز بنائے گئے ہیں، اللہ انصاف ضرور کرے گا۔

لاہور کی خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی ضمانت میں 20 نومبر تک توسیع کر دی۔شوگر سکینڈل میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا سامنا ہے۔ نومبر 2020 میں، ایف آئی اے نے پاکستانی فوجداری قانون، انسداد بدعنوانی قانون، اور انسداد منی لانڈرنگ قانون کی دفعات کے تحت مقدمہ دائر کیا۔

شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو نامعلوم ذرائع آمدن سے دولت بنانے میں مدد فراہم کی۔عدالت نے اس سے قبل 18 اکتوبر اور اس سے قبل 25 ستمبر کو ضمانت پر رہا کیا تھا۔ آج کی سماعت میں حمزہ شہباز اور شہباز شریف ضمانت پر رہا ہونے کے بعد عدالت میں پیش ہوئے۔ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز اور حمزہ شہباز بیمار ہیں اور حاضری سے قاصر ہیں۔

شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ میرے وکیل سے بات کی اور بیمار ہوں۔ جج نے کہا: اللہ آپ کو سلامت رکھے۔ ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فیصلہ مکمل کر لیں گے۔عدالت نے ایف آئی اے کو تحقیقات کے لیے ابتدائی اپیل دائر کرنے کا حکم دے دیا۔ اہلیت کا سوال بھی واضح ہے۔ آپ کسی بھی فورم میں چیلنجز پوسٹ کر سکتے ہیں۔ ایف آئی اے کے وکیل نے پوچھا۔ ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے کو عارضی چیلنج پیش کرنے میں وقت لگتا ہے۔ "ہمیں امید ہے کہ اگلے مہینے اس چیلنج کو پیش کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

زیادہ تر حبیب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مواد ایف آئی اے کو موصول ہو گیا تھا اور ایک بار منظور ہونے کے بعد جزوی طور پر رجسٹرڈ تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج میں بھی دلائل دینے کے لیے پوری طرح تیار ہوں۔ فاضل جج نے کہا کہ ایف آئی اے پری ٹرائل کے وقت کا تعین کرے ورنہ عدالت فیصلہ سنائے گی۔بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانت میں 20 تاریخ تک توسیع کردی۔ کہ نیب نے جو مقدمہ درج کرایا ہے وہ ایف آئی اے نے دائر کیا ہے، میرے خلاف جھوٹ کی بنیاد پر مقدمات بنائے گئے ہیں، اور اللہ ضرور انصاف کے کٹہرے میں لائے گا۔

جب ان سے اسلام آباد میں مارچ میں لبیک موبیلائزیشن‘‘ کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں بات چیت ہی بہترین حل ہے کیونکہ بہت سے لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، خدا پاکستان کو سلامت اور منظم رکھے۔ حمزہ شہباز بھی پیش ہوئے۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک بگڑ رہا ہے، معیشت بری حالت میں ہے اور حساب ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم کو 50 لاکھ نوکریاں اور ایک کروڑ گھر دینے کا جھوٹ بے نقاب ہو گیا۔ پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ تمام سنجیدہ سیاسی جماعتیں افغانستان کی موجودہ صورتحال کا ایجنڈا طے کریں ، اگر ملک کو ان نااہل لوگوں کے ہاتھ میں چھوڑ دیا گیا تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

تحریک لبیک کے اسلام آباد مارچ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں مذاکرات ہی بہترین حل ہے ، اتنی جانیں ضائع ہوئی ہیں، اللہ تعالی پاکستان کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔حمزہ شہباز نے بھی پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک کے حالات بگڑتے جا رہے ہیں معیشت کا برا حال ہے، ان کا یوم حساب قریب آ چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 50 لاکھ نوکریاں ایک کروڑ گھر دینے کا جھوٹ قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے، پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں پھر اضافہ ہونے جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’قوم اس وقت دو وقت کی روٹی سے بیزار ہے۔حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ’افغانستان کی جو صورتحال بن رہی ہے تمام سنجیدہ سیاسی جماعتوں کو ایک ایجنڈا بنانا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’ان نالائقون کے ہاتھ میں ملک رہا تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔

Back to top button