حفیظ کا منفی کرونا ٹیسٹ کرکٹ بورڈ کی ساکھ پر سوالیہ نشان


سابق کپتان محمد حفیظ کی جانب سے خود کو کرونا نیگیٹیو ثابت کرنے کے عمل نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی ساکھ پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا یے جس نے یہ اعلان کیا تھا کہ حفیظ دورہ انگلینڈ کے لیے ٹیم کا حصہ اس لئے نہیں بنے کیونکہ ان کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
یاد رہے کہ پی سی بی کی جانب سے کروائے گئے کرونا ٹیسٹ میں پازیٹو آنے کے بعد سٹار آل رائونڈر محمد حفیظ نے نجی لیب سے ٹیسٹ کروا کر نیگیٹو رپورٹ کی سوشل میڈیا کے ذریعے منادی کردی جس سے کرکٹ بورڈ بھی جھوٹا پڑ گیا۔ لہذا اب یہ سوال اٹھایا جارہا ہے کہ کیا حفیظ نے اپنے طور پر کووڈ 19 کا ٹیسٹ کروا کر پاکستان کرکٹ بورڈ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تو نہیں کی؟ یہ سوال سوشل میڈیا صارفین اور ان کے مداحوں اور ناقدین، سب کے لبوں پر ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ فی الحال اس بارے میں خاموش ہے اور یہ خاموشی معنی خیز ہے۔
حالیہ دنوں دورہ انگلینڈ سے پہلے کیے جانے والے معمول کے کورونا ٹیسٹ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سات کھلاڑیوں کے رزلٹ مثبت آئے تھے جن میں محمد حفیظ، وہاب ریاض، محمد رضوان، محمد حسنین، فخر زمان، عمران خان، کاشف بھٹی اور ٹیم سپورٹنگ سٹاف کے ملنگ علی شامل تھے۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے جن دس کھلاڑیوں کے کووڈ 19 ٹیسٹ مثبت آئے تھے انھیں فوری طور پر آئسولیشن کے لیے کہہ دیا گیا تھا جبکہ 25 جون کو بقیہ کرکٹرز کے دوبارہ ٹیسٹ ہونے ہیں جن کے نتائج ٹیم کی روانگی سے ایک دن پہلے آئیں گے۔تاہم بدھ کے روز اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شائع کیے گئے ایک پیغام میں محمد حفیظ نے، جنھیں عام طور پر ’پروفیسر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، اپنے ایک اور کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ لگایا جس کے مطابق ان میں اور ان کے خاندان والوں میں وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔ کے بعد سوشل میڈیا پر متعدد صارفین نے محمد حفیظ کی عقلمندی کو خوب سراہا جبکہ اکثر صارفین نے دوسرے کھلاڑیوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ پی سی بی کی جانب سے کیے گئے ٹیسٹوں پر تکیہ کرنے کی بجائے دوبارہ ٹیسٹ کروا لیں۔ایک صارف نے خوش ہوتے ہوئے لکھا کہ ایسے ہی حفیظ کو پروفیسر نہیں کہتے۔
تاہم اس حوالے سے یہ بھی سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا حفیظ کو اپنے ٹیسٹ کے نتیجے کے بارے میں پی سی بی کو بتانے کی بجائے اس کا اعلان سوشل میڈیا پر کرنا چاہیے تھا؟یہاں یہ سوال اٹھتا ہے کہ اگر پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے طور پر تمام کھلاڑیوں کے کووڈ 19 ٹیسٹ کرائے ہیں تو کیا کھلاڑیوں کو اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ وہ اپنے طور پر دوبارہ ٹیسٹ کروائیں؟یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اب اس نئی صورتحال میں کس نتیجے کو درست تسلیم کرے گا؟ پی سی بی کی جانب سے کروائے گئے ٹیسٹ کو یا اس ٹیسٹ کو جو کوئی کھلاڑی اپنے طور پر کرواتا ہے۔
جہاں محمد حفیظ کے کورونا ٹیسٹ پر تنازعہ جاری ہے وہیں ایک اور پاکستانی کھلاڑی کا ٹیسٹ منفی آنے پر کرکٹ کے مداح پھولے نہیں سما رہے ہیں اور یہ کھلاڑی ہیں فواد عالم ، حارث سہیل کی جانب سے انگلینڈ کے دورے پر جانے سے معذرت ہو ان کا کرونا وائرس ٹیسٹ منفی آنا سب سے لبوں پر ایک ہی بات ہے اور وہ یہ کہ لگتا ہے کہ فواد عالم کی دعائیں قبول ہو گئی ہیں اب تو وہ انگلینڈ میں ضرور کھیلیں گے۔اکثر صارفین فواد عالم کو اچھی قسمت کی دعائیں دیتے بھی دکھائی دیے۔ جب ایک تجزیہ کار کی جانب سے یہ کہا گیا کہ پاکستان کو دورہ انگلینڈ فوراً منسوخ کر دینا چاہیے تو ایک صارف نے لکھا کہ خبردار کسی نے دورہ منسوخ کرنے کی بات کی، اتنی مشکل سے فواد عالم کو موقع ملنے والا ہے۔’
یاد رہے کہ محمد حفیظ ایک صاف گو انسان ہیں اور ان کی پاکستانی کرکٹ بورڈ سے نہیں بنتی لہذا ان خدشات کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے کہ کہیں کرکٹ بورڈ کے حکام نے انھیں دورہ انگلینڈ سے باہر کرنے کے لئے ان کی کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت نہ کروائی ہو۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button