سلمان خان بھائی بلائے جانے پر دکھی کیوں ہوگئے؟

بھارتی فلم انڈسٹری کے دبنگ خان نے کہا ہے کہ میں صرف بھائی ہوں، جن کو چاہتا تھا کہ وہ مجھے جان بلائیں، وہ بھی آج کل صرف بھائی ہی بلا رہی ہیں تو میں کیا کروں۔
ویسے تو سلمان کی شادی کی خبر اور خواہش ہمیشہ ہی ان کے مداحوں، اخبارات اور میڈیا کا پسندیدہ موضوع رہا ہے تاہم اس بار انہوں نے سروگیسی کے ذریعے بچے کی پیدائش کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
حال ہی میں بالی وڈ کے دبنگ سٹار سلمان خان نے بھارتی ٹی وی شو ’آپ کی عدالت‘ میں شرکت کی جہاں انہوں نے میزبان کے کڑے سوالات کا جواب دیا، اداکار نے انکشاف کیا کہ ایک مرتبہ وہ باپ بننا چاہتے تھے، اداکار نے پروگرام کے دوران بچوں سے محبت کا اظہار کرنے کے حوالے سے بھی بتایا۔
میزبان نے سوال کیا کہ آپ کی والدہ کتنے سال سے بہو کا انتظار کر رہی ہیں؟ جس پر سلمان خان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’پلان تھا لیکن بہو کا نہیں بلکہ بچے کا پلان تھا لیکن اب وہ بھارت میں قانون کے حساب سے نہیں ہوسکتا، اب دیکھیں گے کیا کریں۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سلمان خان کا بچوں سے پیار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، وہ اکثر ہی اپنے بھتیجوں یا بھانجوں کے ساتھ وقت گزارتے نظر آتے ہیں، کرن جوہر کے سروگیسی کے ذریعے باپ بننے کے سوال پر سلمان خان نے جواب دیا کہ میں بھی کوشش کر رہا تھا لیکن شاید اب قانون تبدیل ہوچکا ہے، بچوں کا بڑا شوق ہے مجھے۔
وہ کہتے ہیں کہ ’بچوں کے ساتھ ماں بھی آتی ہے لیکن ہمارے گھر میں مائیں ہی مائیں ہیں، پھر پورا ضلع اور پورا گاؤں ہے، وہ بچوں کی اچھی دیکھ بھال کر لیں گے، میزبان نے ایک بار پھر سوال کیا کہ آج کل کس سے کمٹمنٹ کی ہوئی ہے؟ جس پر سلمان نے جواب دیا کہ میں آج کل صرف بھائی ہوں، جن کو چاہتا تھا کہ وہ جان بلائیں وہ آج کل بھائی بلا رہی ہیں، تو میں کیا کروں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں سلمان خان کی نئی فلم ’کسی کا بھائی، کسی کی جان‘ ریلیز ہوئی تھی، یہ فلم 2014 کی تیلگو زبان کی ایک فلم سے متاثر ہے جس کی کہانی ایک دل شکستہ عاشق یعنی ’بھائی‘ کے گرد گھومتی ہے۔
بھائی کا کردار سلمان خان نے ادا کیا ہے، جن کے تین اور چھوٹے بھائی ہیں، فلم میں محبت میں ناکامی کے بعد سلمان خان فیصلہ کر لیتے ہیں کہ وہ اب کبھی شادی نہیں کریں گے، ادھر تینوں بھائی بےچارے عشق کے پھندے میں جکڑ لیے جاتے ہیں تو اب فکر ہوتی ہے کہ جب تک بڑے بھائی کی شادی نہیں ہوگی ان کا کام بھی نہ ہو پائے گا۔
پروگرام کے دوران سلمان خان نے خواتین کے لباس سے متعلق بھی گفتگو کی، انہوں نے اپنے مؤقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی اچھی فلم بنتی ہے تو ہر کوئی اپنی فیملی کے ساتھ وہ فلم دیکھنے جاتا ہے، اس میں کوئی دہرا معیار نہیں ہے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ خواتین کا جسم ’زیادہ قیمتی‘ ہے اس لیے مجھے لگتا ہے کہ انہیں جتنا زیادہ ڈھانپ لیا جائے، اتنا اچھا ہوگا، اس میں خواتین کا قصور نہیں بلکہ صرف مردوں کا ہے جس طرح لڑکے لڑکیوں کو دیکھتے ہیں وہ مجھے اچھا نہیں لگتا، میں نہیں چاہتا کہ کوئی لڑکی اس سے گزرے، ہماری کوشش ہوتی ہے کہ جب ہم کوئی فلم بنائیں تو ہم یہ موقع نہ دیں کہ لڑکے ہماری ہیروئن اور خواتین کو اس نگاہ سے دیکھیں۔
اداکارہ پلک تیواری نے انکشاف کیا کہ حال ہی ریلیز ہونے والی فلم کے سیٹ پر سلمان خان نے لڑکیوں کے لباس سے متعلق کچھ اصول ترتیب دیئے تھے جن کو شوٹنگ کے دوران فالو کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ اس اصول پر سختی سے عمل کروایا گیا، سیٹ پر کوئی لڑکی نامناسب لباس نہیں پہنے گی، نہ ہی ایسے کپڑے پہنے جائیں گے جس سے بہت زیادہ جسم ظاہر ہو۔
پلک کے مطابق وہ ایک روایت پسند انسان ہیں، ویسے تو لڑکیاں جو چاہے ان کے سیٹ پر پہن سکتی ہیں لیکن سلمان خان کو لگتا ہے کہ لڑکیوں کو ہمیشہ محفوظ رہنا چاہئے اور کوئی انہیں کسی قسم کا نقصان نہ پہنچا سکے۔

Back to top button