اسرائیل کا ایران کے فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کا اعلان
امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہےکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے امریکا کو آگاہ کیا ہےکہ اسرائیل ، ایران کی جوہری یا تیل کی تنصیبات پر نہیں بلکہ عسکری اہداف پر حملے کےلیے تیارہے۔
امریکی اخبار کے مطابق ایران پر اسرائیلی حملہ 5 نومبر کو امریکا میں صدارتی انتخابات سے قبل کیا جائےگا۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے میزائل حملوں کےبعد انتقامی کارروائی کی دھمکی دی تھی، ایران کا میزائل حملہ غزہ اور لبنان میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور اسی طرح حماس اور حزب اللہ کے رہنماؤں کی شہادت کے رد عمل کے طور پر تھا۔
امریکا کا اسرائیل کواینٹی میزائل سسٹم دینےپرغور
ذرائع کے مطابق ایرانی حکومت اس وقت شدید تناؤ کا شکار ہے ،اس نے مشرق وسطیٰ کے ممالک کےساتھ فوری طور پر سفارتی کوششیں شروع کردی ہیں تا کہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا اسرائیلی رد عمل کا حجم کم کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔
اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سےرابطہ کیا جو تقریبا دو ماہ میں ان کے درمیان پہلی گفتگو تھی، بائیڈن نے نیتن یاہو کو آگاہ کیاکہ اسرائیلی انتقامی کارروائی "متناسب” ہونا چاہیے جو کسی وسیع تر علاقائی جنگ کو نہ بھڑکادے۔
امریکی ذمہ داران نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے ایران کے اندر اپنے ممکنہ اہداف کا تعین کرلیا ہے،غالب گمان کےمطابق ان میں فوجی اور توانائی کےمقامات شامل ہیں۔
دوسری جانب تہران یہ دھمکی دےچکا ہے کہ آئندہ کسی بھی اسرائیلی حملے کا ردعمل یکم اکتوبر کےمیزائل حملے سے زیادہ بھرپور ہوگا۔