اسلام آباد پولیس 13 سالہ بچی کی بازیابی میں ناکام

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 13 سالہ بچی کی گمشدگی تبدیل ہوگئی ہے۔ لڑکی کے اہل خانہ کے مطابق ، لڑکی کے اغوا کے بعد ، اس کے فیس بک اکاؤنٹ کی معلومات حذف کر دی گئی اور اس نے اکاؤنٹ کو حذف کرنے کی کوشش کی ، لیکن اغوا کار پولیس کا ہاتھ پکڑ کر آگے نہیں بڑھ سکا۔ اسلام آباد میں لاپتہ ہونے والی 13 سالہ لڑکی کی بازیابی سے مایوس ، پولیس نے اسے ذاتی طور پر ڈھونڈنا شروع کیا۔ گمشدگی کے بارے میں معلوم ہونے پر مقامی لوگوں نے فورا لڑکی کی تصاویر اور تفصیلی معلومات سوشل میڈیا پر پھیلائی تاکہ خاندان کی مدد کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے کئی لوگوں کو گرفتار کیا جن میں گرلز سکول کے کچھ طلباء بھی شامل ہیں ، لیکن ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ لڑکی کے چھوٹے بھائی نے بتایا کہ اس کے اہل خانہ نے پولیس سے رابطہ کیا اور کراچی کمپنی پولیس کو اطلاع دی۔ نامعلوم شخص کے اغوا کا معاملہ بعد میں رات 10 بجے درج کیا گیا ، لیکن پولیس نے کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ صبح 9 بجے واپس آئیں گے لیکن 1 بجے تک واپس نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے تین بار گھر کا دورہ کیا لیکن نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ ابھی تک تفتیش شروع نہیں ہوئی۔ ہم نے پولیس کی غلط کاروائی کے خلاف احتجاج کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ لڑکی کے بھائی اور چچا نے کہا کہ بچی کی حفاظت اور جلد از جلد صحت یابی کے لیے وہ حکومت کو اس کی اطلاع دیں گے۔ میں لانا چاہتا ہوں "ہم نے پولیس کی روایتی سستی دیکھی جب ہم نے بچی کو بچانے کے لیے آپریشن شروع کیا۔ معاملہ سنگین تھا ، لیکن پولیس کو کارروائی کرنے میں 18 گھنٹے لگے۔" انہوں نے حکومت سے لڑکیوں کے اغوا کے بارے میں جاننے کا مطالبہ کیا۔