جمائمہ کو اچانک بشریٰ بی بی کے شوہر کی فکر کیوں کھانے لگی؟

جہاں ایک طرف وفاقی حکومت سینیرز ڈاکٹرز سے عمران خان کا طبی معائنہ کروا کر اڈیالہ جیل کے قیدی نمبر 804 کی صحت بارے رچائے گئے جھوٹے پراپیگنڈے کو بے نقاب کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے وہیں دوسری جانب بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے اپنے سابقہ شوہر کی حالت زاربارے الزامات، خدشات اور مطالبات پر مبنی نئی شدنی دی ہے  انھوں نے اپنی پوسٹ میں نہ صرف عمران خان کی صحت بارے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے بلکہ انھوں نے حکومت پر عمران خان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا الزام بھی عائد کر دیا ہے جب کہ دوسری جانب میڈیکل رپورٹس آنے کے بعد پی ٹی آئی کی پاکستانی قیادت عمران خان کی صحت بارے مطمئن دکھائی دیتی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے پاکستانی حکام پر عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہےسابق وزیراعظم کو مکمل اندھیرے میں رکھا گیا ہے، ان کے سیل کی بجلی بند کردی گئی ہے اور باہر نکلنے کی اجازت بھی نہیں ہے۔کئی دنوں سے ان کے بیٹوں کو عمران خان سے ٹیلی فون پر بات کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور ان کی صحت کے حوالے سے تشویش پیدا ہو گئی ہے۔

عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ نے جیل میں ان کی صحت سے متعلق زیر گردش خبروں سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایکس پر ایک طویل پوسٹ میں لکھا کہ ’ گذشتہ چند ہفتوں میں میرے بیٹوں کے والد، عمران خان کے ساتھ جیل میں برتاؤ کے حوالے سے سنگین اور تشویشناک خبریں آرہی ہیں۔ پاکستانی حکام نے ان کے خاندان اور وکلا کی ملاقاتیں روک دی ہیں اور تمام عدالتی سماعتوں کو مؤخر کر دیا ہے۔‘جمائما نے یہ بھی بتایا کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 10 ستمبر سے ان کے بیٹوں سلیمان اور قاسم خان، جو کہ برطانوی شہری ہیں اور لندن میں رہتے ہیں، کے ساتھ ہفتہ وار کالز بھی بند کر دی گئی ہیں۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ حکام نے اب ان کے سیل کی بجلی اور روشنی بھی بند کر دی ہے اور انہیں سیل سے باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ جیل کے باورچی کو بھی چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے اور وہ مکمل طور پر قید تنہائی میں ہیں۔ ان کا بیرونی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔‘

عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے امیدواروں کی دوڑ سے باہر

جمائما نے اپنی پوسٹ میں اس کی وجہ بتاتے ہوئے لکھا کہ عمران خان کے خاندان، ان کی جماعت پی ٹی آئی کے ارکان اور حامیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ انہیں اور پاکستان میں تمام سیاسی مخالفین کو خاموش کیا جا سکے۔

جمائما نے مزید لکھا کہ ’عمران خان کے بھانجے حسن نیازی کو اگست 2023 سے فوجی حراست میں رکھا گیا ہے۔ عمران خان کی بہنیں، عظمی اور علیمہ خان، جو ان کے حق میں بولتی رہی ہیں، کو بھی پرامن طور پر ایک مظاہرے میں شرکت کے لیے جاتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا اور وہ اس وقت جیل میں ہیں، حالانکہ ان کی گرفتاری کے لیے کوئی قانونی جواز موجود نہیں ہے۔

جمائما نے اسے ایک ہنگامی صورتحال قرار دیتے ہوئے عمران خان، ان کی بہنوں اور بھانجے کی فوری رہائی اور عمران خان کا ان کے بیٹوں سے رابطہ دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ ’وہ خود اطمینان کر سکیں کہ عمران خان خیریت سے ہیں اور ان کے ساتھ کوئی بدسلوکی نہیں کی جا رہی۔‘

جمائما نے ساتھ صارفین سے ان کی پوسٹ ری ٹویٹ کرنے کو بھی کہا تاکہ ’عوامی دباؤ‘ ڈالا جا سکے، لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ’حالانکہ میں جانتی ہوں کہ پاکستان میں اس وقت ٹوئٹر پر پابندی عائد ہے۔‘

معروف برطانوی براڈ کاسٹر پیئرس مورگن نے بھی جمائمہ کی پوسٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے اسے انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا۔

خیال رہے کہ 72 سالہ عمران خان اگست 2023 سے کرپشن کے کیس میں سزا کے بعدجیل میں ہیں اور اس کے بعد توشہ خانہ سمیت کرپشن کے مختلف مقدمات میں انہیں سزائیں دی جاچکی ہیں تاہم انہیں عدالتی سماعت کے دوران میڈیا سے بات کرنے اور پارٹی رہنماؤں اور رشتہ داروں سے ملاقات کی اجازت تھی جو گزشتہ ہفتے سیکیورٹی کی بنیاد پر معطل کردی گئی ہے۔حکومت کی جانب سے پنجاب کی جیلوں میں سکیورٹی خطرات کے باعث صوبے بھر کی جیلوں میں قید افراد سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کردی ہے۔

دوسری جانب حکومت نے عمران خان کے اڈیالہ جیل میں ہونے والے طبی معائنے کی رپورٹ جاری کردی ہے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہرکا عمران خان کی میڈیکل رپورٹ سوشل میڈیا پر شئیر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان اڈیالہ جیل میں خیریت سے ہیں، بیرسٹر گوہر کی شئیر کردہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق عمران خان صحت مند ہیں اور کسی نئی میڈیکیشن کی ضرورت نہیں ہے۔میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کا پمز اسپتال کے دو ڈاکٹروں نے معائنہ کیا ہے، اور رپورٹ میں بتایا ہے کہ وہ مکمل صحت مند ہیں۔

میڈیکل رپورٹ کے مطابق عمران خان کا بلڈ پریشر نارمل ہے، انہیں 5 روز سے بدہضمی کی شکایت تھی جس کے لیے وہ ادویات استعمال کررہے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کو گزشتہ کچھ ماہ سے ٹنی ٹس بیماری کی بھی شکایت تھی جس کی دوائیں وہ استعمال کررہے ہیں۔

Back to top button