جینٹری کے ساتھ گزرے ہوئے لمحات !

تحریر: عطا الحق قاسمی ، بشکریہ : روزنامہ جنگ

میں کتنا خوش نصیب ہوں گزشتہ کئی ماہ سے میں جینٹری کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہوں۔یہ بہت تعلیم یافتہ لوگ ہیں ان میں سے کچھ تو امریکہ اور لندن سے پڑھے ہوئے ہیں۔ میں دن میں تین بار ان سے ملتا ہوں صبح، دوبہر ،شام محبت ہی اتنی ہو گئی ہے انہیں مجھ سے مجھے ان سے! ان کی مہربانی ہے کہ وہ اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود مجھے وقت دیتے ہیں ،میں اپنی اور ان کی سہولت کے مطابق ٹائم لے کران کی طرف جاتا ہوں مگر زیادہ دیر نہیں بیٹھتا کہ میری طرح دوسرے بہت سے لوگ بھی باہر بیٹھے ان کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں۔ میں ان عالم دوستوں کے ساتھ بیٹھا ہوتا ہوں تو اندازہ لگائیں مجھ ایسے چین اسموکر کا سگریٹ تک پینے کو جی نہیں چاہتا اور چائے کا میں عاشق ہوں مگر مجال ہے، ان کے پاس بیٹھے ہوئے مجھے کبھی چائے کی طلب ہوئی ہو!

میں ان عالم فاضل لوگوں کے پاس حصول علم کیلئےجاتا ہوں اور ان کے سوال و جواب سے میرے بہت سے مسائل حل ہو جاتے ہیں۔ ان میں بہت ہائی کوالیفائڈ ڈاکٹر ثاقب سعید ہیں ،وہ پلمانالوجسٹ ہیں مجھے انہیں بتاتا ہوں کہ چھاتی کی بلغم اور کھانسی کی دھمک کی مجھے پسند نہیں کہ کھانسی کی سائونڈ سر میں نہ ہو یہ ایسی ہونی چاہئے جیسے چاندی کے ورق کوٹنے کے دوران سنائی دیتی ہے۔ ڈاکٹر صاحب خود بھی موسیقی کا اعلیٰ ذوق رکھتے ہیں چنانچہ میرے ذوق سماعت کی تکمیل کیلئے وہ یہ بات زبانی نہیں بتاتے بلکہ نسخے کی صورت میں لکھ کر بتاتے ہیں کہ آپ بازار سے یہ نسخہ کیمیا خرید لائیں، ایک ہفتہ استعمال کریں اور ہفتے بعد اگر کھانسی آئی بھی تو اس لحن لتا منگیشکر کے مقابل ہو جائے گا اور یوں آپ میوزک کنسرٹ میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کر سکیں گے ۔مجھے کھانسی بہت اچھی لگتی ہے مگر اس کے ساتھ بلغم کا بیک گرائونڈ میوزک میرے ذوق موسیقی پر گراں گزرتا ہے میں اپنی کھانسی کی سائونڈ کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے ڈاکٹر خاور عباس سے ایسی شفیق شخصیت کے پاس بھی جاتا ہوں ،پروفیسر ڈاکٹر مجتبیٰ صدیقی کے پاس بھی گپ شپ کے لئے چلا جاتا ہوں اور گوناگوں مسائل کے حوالےسے ان کے افکار عالیہ سے بھی مستفید ہوتا ہوں ،اسی طرح یورولوجسٹ ڈاکٹر تسنیم ریاض کی خدمت میں بھی حاضری دیتا ہوں اور ان کی تحریری ہدایات کے مطابق ادویات استعمال کرتا ہوں ۔

میرے مہربانوں اور قدردانوں کی فہرست بہت طویل ہے ان میں آئی سپیشلسٹ ڈاکٹراسداسلم کا نام نامی سرفہرست ہے ان کے تحریری مشورے آنکھوں کو کشادہ اور روشن کر دیتے ہیں اور اس کے بعد میں اپنوں میں ریوڑیاں بانٹ سکتا۔ ہوں میرے اہل علم فاضل دوستوں میں ڈاکٹر زبیر اکرم بھی ہیں انہیں پتہ ہے میں شاعر ہوں اور شاعر کے دل کا دھڑکتے رہنا بہت ضروری ہوتا ہے چنانچہ وہ مجھے ہارٹ کے لئے ایک گولی صبح اور ایک شام سجیسٹ کرتے ہیں اور یوں جہاں ان کی کرم نوازی کا میں قائل ہوں مجھے امید ہے وہ بھی خوش ہوں گے کہ عطاالحق قاسمی کی شاعری کی آب وتاب پہلی بار دیکھنے میں آئی ہے بلکہ دیکھنے میں آئے گی!

میرے ان فاضل دوستوں کی فہرست اتنی طویل ہے کہ اس کے بیان کیلئے دفتر کے دفتر چاہئیں آپ کو پتہ ہے میں دماغی کام کرتا ہوں اور دماغی کام کرنے والوں کو کسی نہ کسی اسٹیج پر کسی نہ کسی سائیکاٹرسٹ کی ضرورت پڑجاتی ہے بلکہ میں نے خود انہیں بھی کسی سائیکاٹرسٹ کی تلاش میں سرگرداں دیکھا ہے لیکن جیسا کہ میں نے آپ کو بتایا کہ مجھے جن عالم فاضل دوستوں کا قرب حاصل ہے وہ اپنے اپنے شعبے کے سپر سٹار ہیں ۔مثلاً ڈاکٹر نعیم قصوری ہیں مگر وہ رات عشاء کی نماز کے بعد بیٹھتے ہیں اور اس دوران مجھے کچھ ضروری کام کرنے ہوتے ہیں ،تاہم اس علم کے ایک درخشاں ستارے ڈاکٹر آفتاب آصف ہیں ان کے ساتھ گپ شپ کا بہت مزا آتا ہے میں صرف ان کی علمی گفتگو کا لطف اٹھانےکیلئے انہیں بتاتا ہوں کہ قوم کو درپیش پرابلمز کے بارے میں سوچتے رہنے کی وجہ سے مجھے نیند نہیں آتی اور ذہن میں بہت عجیب وغریب خیالات گردش کرتے رہتے ہیں بلکہ بعض اوقات تو راہ چلتے بھینسے کو ٹکر مارنے کو جی چاہتا ہے مگر جم میں محسوس کرتا ہوں کہ مجھے ٹکر مارنے کی خواہش اس میں مجھ سے زیادہ شدید ہے تو میں راستہ بھول کر ادھر ادھر ہو جاتا ہوں کہ کسی سے متھا لگانے سے پہلے اچھی طرح سوچ لینا چاہئے، ڈاکٹر صاحب نے میری یہ فاضلانہ گفتگو سنی تو انہوں نے مجھے بہت مفید مشورے دیئے زبانی نہیں بلکہ باقاعدہ نسخے کی صورت میں عطا کئے ۔

اب میں آپ کو اور کیا کیا بتائوں میرے کانوں میں ہر وقت سناٹے ایسی آواز مسلسل آتی رہتی ہے، اس کے علاوہ دونوں کان صرف مطلب کی بات سنتے ہیں کوئی دوسری بات کہنے میں دشواری پیش آتی ہے چنانچہ ان سے بھی میرا علمی مکالمہ جاری رہتا ہے، اب اور آپ کو کیا بتائوں میرے حلقہ احباب میں کیسے کیسے عبقری موجود ہیں ،ان میں سے ایک ڈاکٹر عمران ظفر بھی ہیں، میں ان سب دوستوں سے محض گپ کیلئے جاتا ہوں مگر اس دوران اس نوع کے مسائل مثلاً ’’گوڈوں میں درد ،جگر مام دینا ‘‘بھی آ جاتے ہیں اور ڈاکٹر عمران ظفر آرتھوپیڈک ہیں سو ان سے بر سبیل تذکرہ اپنی اس تکلیف کا کرتا ہوں اور ان سے تحریری مشورہ لیکر کسی میڈیکل اسٹور کا رخ کرتا ہوں ۔میرا حلقہ احباب بہت وسیع وعریض ہے، اب میں کس کس کا نام لوں ڈاکٹر ساجد محمود فزیو تھراپسٹ ہیں ادھر ادھر کی باتوں کے دوران میں نے انہیں بتایا کہ ان دنوں مجھے چکر بہت آ رہے ہیں جب کھڑا ہوتا ہوں تو مسلسل گرنے کا خوف دامن گیر رہتا ہے۔ انہوں نے از راہ شفقت فرمایا ،آپ پانچ ہفتے مسلسل فزیو تھراپی کرائیں رام بھلی کرے گا میں ابھی ابھی انکے مشورے پر عمل کرتے ہوئے ان کے اسسٹنٹ ڈاکٹر نفیس کی خدمت عالیہ حاصل کرکے لوٹا ہوں اور اس وقت میرے جسم کا جوڑ جوڑ باں باں کر رہا ہےہر کام میں پہلی دفعہ تو ایسے ہی ہوتا ہے!

آخر میں قارئین سے گزارش ہے کہ وہ میری ان معروضات سے اس غلط فہمی میں مبتلا نہ ہوں کہ میں تہہ در تہہ بیمار رہتا ہوں اور ہر بیماری سے میری روشناسی ہے، واللہ آپ صحیح سمجھے ،واقعی صورتحال یہی ہے!

Back to top button