وزیراعظم شہبازشریف کی ایک او آڈیو لیک ہوگئی

وزیر اعظم شہباز شریف کی ایک اور مبینہ آڈیو لیک ہوگئی۔سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی تازہ ترین ریکارڈنگ میں مبینہ طور پر وزیر اعظم شہباز شریف کسی شخص سے اپنے معاونین خصوصی کی تعیناتیوں کے حوالے سے گفتگو کر رہے ہیں۔

اس نئی آڈیو ریکارڈنگ میں نامعلوم شخص وزیر اعظم سے کہتا ہے کہ ایازصادق صاحب کہہ رہے ہیں کہ پیپلز پارٹی والے ’ایس اے پی ایم‘ سے بھی شیئر مانگ رہے ہیں جس پر شہباز شریف کہتے ہیں کہ ہاں بالکل،بلاول نے بات کی تھی، جس کے بعد نا معلوم شخص کہتا ہے کہ یہ پھر اب دیکھ لیں، پھر ہم نے ظفر محمود کو لگانا ہے اور جہانزیب صاحب کو لگانا ہے، میں پھر آپ کو ایک فائنل نمبر بتا دوں گا جس پر شہباز شریف بولتے ہیں کہ وہ ڈاکٹر سے بھی شیئر کر لیں ناں، پیپلز پارٹی ہی نہیں باقی بھی شیئر کر لیں، اس کے بعد نامعلوم شخص کہتا ہے کہ وہ پھر جے یو آئی اور ایم کیو ایم بھی بھی مانگے گی، ایم کیو ایم کے ایک بندے کا نام ملک احمد علی بتا رہا ہے کہ یہ سارا ڈیل کرانے میں اس کا بڑا کریٹیکل رول تھا،شہباز شریف سوال کرتے ہیں کہ کون؟ جس پر جواب دیتے ہوئے نامعلوم شخص کہتا ہے کہ یہ سر کراچی کا بندہ ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف ، اس سے قبل ملک کے وزیر اعظم عمران خان، مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں اور دیگرعہدیداروں کی مبینہ طور پر کئی آڈیو ریکارڈنگ گزشتہ ماہ سامنے آچکی ہیں جس سے قومی سلامتی پر سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔

گزشتہ ماہ بھی وزیر اعظم شہباز شریف اورایک سرکاری عہدیدار کے درمیان مبینہ طور پر ہونے والی مبینہ گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگ سوشل میڈیا پر لیک ہوگئی تھی، دو منٹ سے زیادہ طویل آڈیو کلپ میں مبینہ طور پر وزیر اعظم کی آواز کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ مریم نواز شریف نے ان سے اپنے داماد کو بھارت سے پاور پلانٹ کے لیے مشینری کی درآمد میں سہولت فراہم کرنے کا کہا۔آڈیو کلپ میں عہدیدار کو یہ کہتے سنا جاسکتا تھا کہ ’اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو جب یہ معاملہ ای سی سی اور کابینہ کے پاس جائے گا تو ہمیں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔اس پر مبینہ طور پر وزیر اعظم کی آواز میں کہا گیا تھا کہ داماد، مریم نواز کو بہت عزیز ہے، انہیں اس کے بارے میں بہت منطقی طور پر بتائیں اور پھر میں ان سے بات کروں گا۔

اس کے بعد سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی مبینہ آڈیو بھی لیک ہوئی تھی، سابق وزیر اعظم عمران خان کی پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے ساتھ مبینہ امریکی سائفر کے حوالے سے گفتگو میں انہیں اس حوالے سے ہدایات دیتے ہوئے سنا جاسکتا تھا۔بعد ازاں، 30 ستمبر کو بھی عمران خان کی مبینہ امریکی سائفر کے حوالے سے ایک اور مبینہ آڈیو بھی لیک ہوئی تھی جس میں سابق وزیر اعظم کی پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے ساتھ مبینہ امریکی سائفر کے حوالے سے گفتگو میں انہیں اس حوالے سے ہدایات دیتے ہوئے سنا جاسکتا تھا۔عمران خان کہتے ہیں کہ ’ہم نے تو امریکیوں کا نام لینا ہی نہیں ہے، کسی صورت میں، اس ایشو کے اوپر پلیز کسی کے منہ سے امریکا کا نام نہ نکلے، یہ بہت اہم ہے آپ سب کے لیے، کس ملک سے لیٹر آیا ہے، میں کسی کے منہ سے اس کا نام نہیں سننا چاہتا‘۔

اس کے علاوہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ایک اور مبینہ آڈیو لیک ہوئی تھی جس میں مبینہ طور پر عمران خان کہتے ہیں کہ ’اس کو کہیں کہ اگر وہ ہمیں وہ والا 5 سیکیور کردے نا، دس آجائیں نا تو گیم ہمارے ہاتھ میں ہے، اس وقت قوم الارم ہوئی وی ہے، لوگ چاہ رہے ہیں کہ کسی طرح ہم جیت جائیں، اس لیے کوئی فکر نہ کریں کہ یہ ٹھیک ہے یا غلط ہے، کوئی بھی حربہ ہو، ایک ایک بھی اگر کوئی توڑ دیتا ہے تو اس سے بھی بڑا فرق پڑتا ہے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو لیکس کو بڑی کوتاہی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں جو معاملے کی تہہ تک پہنچے گی۔بعد ازاں، وزیر اعظم معاملے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں وفاقی وزرا اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان شامل ہیں۔

Back to top button