نعیم بخاری نے جی حضوری کا نیا ریکارڈ بنانے کی بنیاد رکھ دی

سابق وزیراعظم نواز شریف سے ذاتی پرخاش رکھنے والے پی ٹی وی کے نئے چیئرمین اور گلوکارہ طاہرہ سید کے سابق شوہر نعیم بخاری کا یہ اعلان سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن پر صرف حکومت کو کوریج دی جائے گی اور اپوزیشن کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پی ٹی وی کے نئے چیئرمین نعیم بخاری نے جی حضوری کے نئے ریکارڈ قائم کرتے ہوئے بڑی بے شرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ یہ اعلان کیا ہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن پر صرف حکومت کو کوریج دی جائے گی اور اپوزیشن کا بلیک آوٹ کیا جائے گا کیونکہ سرکاری ٹی وی پر صرف حکومت حضرت کا حق ہے۔
24 نومبر کو جب ایک رپورٹر نے سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر نئے چیئرمین سے سوال کیا کہ کیا اب اپوزیشن کو پی ٹی وی پر حکومت کے برابر ایئر ٹائم دیا جائے گا تو نعیم بخاری نے کہا کہ ‘ہر گز نہیں’۔ پی ٹی وی ریاست کے ماتحت چلنے والا ادارہ ہے اور اسے صرف حکومتی مؤقف پیش کرنے کی اجازت ہو گی۔ اس پر رپوٹر نے سوال کیا ‘صرف حکومت’؟ جس پر نعیم بخاری نے جواب دیا ‘جی ہاں، صرف حکومت’۔
واضح رہے کہ وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے 23 نومبر کو نعیم بخاری کے بطور چیئرمین پی ٹی وی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا حالانکہ وہ 65 برس سے زائد عمر کا ہونے کی وجہ سے اس عہدے پر تعیناتی کے اہل نہیں تھے۔ نہیں بخاری کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے دو برس سے چیئرمین پی ٹی وی کا عہدہ حاصل کرنے کے لیے کوششوں میں مصروف تھے اور بار بار وزیراعظم عمران خان کو یاد دلاتے تھے کہ وہ نواز شریف کے خلاف پاناما پیپرز کیس میں ان کے وکیل رہ چکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر نعیم بخاری کا حالیہ بیان شدید تنقید کی زد میں ہے اور صارفین یاد دلوا رہے ہیں کہ نواز شریف کے دور حکومت میں تحریک انصاف کی جانب سے مطالبہ کیا جاتا تھا کہ پی ٹی وی پر اپوزیشن کو حکومت کے برابر نشریاتی وقت دیا جائے یہاں تک کہ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس بھی کرنے دی جائے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تحریک انصاف کے منشور میں پی ٹی وی کو برٹش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کی طرز پر تبدیل کرنے اور ایک آزاد ادارہ بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
تاہم نعیم بخاری نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالتے ہی یہ اعلان کردیا ہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن حکومتی ماؤتھ پیس کے طور پر ہی کام کرے گا اور اپوزیشن کو کسی قسم کی کوئی کوریج نہیں دی جائے گی۔ یاد ریے کہ نعیم بخاری معروف گلوکارہ طاہرہ سید کے سابقہ شوہر بھی ہیں اور موصوف نوازشریف سے شدید پرخاش رکھتے ہیں۔ نعیم کا بطور چیئرمین پی ٹی وی تقرر بظاہر جلد بازی میں کیا گیا کیونکہ وفاقی کابینہ نے گزشتہ ہفتے اپنے اجلاس میں ان کے تقرر کے لیے ایک سمری پر غور کیا تھا لیکن انہوں نے ان کی پی ٹی وی چیئرمین کی حیثیت سے شمولیت کی توثیق نہیں کی تھی کیوں کہ ان کی عمر 65 سال سے زائد تھی اور قوانین کے تحت چیئرمین پی ٹی وی کے عہدے پر 65 سال سے کم عمر کا شخص ہی تعینات ہو سکتا ہے۔
وزارت اطلاعات نے پی ٹی وی کے چیئرمین کے تقرر کے لیے جو سمری پیش کی تھی اس میں نعیم بخاری، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ سید وسیم رضا اور ممتاز مصنف اصغر ندیم سید کو اصولی امیدوار نامزد کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ تاہم بعد میں وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر نعیم بخاری کو چیئرمین پی ٹی وی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا جسکے بعد وزارت اطلاعات نے نعیم کی عمر کے بارے میں وفاقی کابینہ سے نرمی طلب کی تھی۔ حالا نکہ ابھی وفاقی کابینہ نے اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا لیکن نعیم بخاری کو چیئرمین تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔