شوگر کے مریض کو کونسی 7 غذائیں زیادہ استعمال کرنی چاہئیں؟

شوگر یا ذیابیطس کی دونوں اقسام میں خون میں شوگر کی سطح کو نارمل رکھنے کےلیے سب سے اہم چیزغذائی احتیاط ہے جس کے بغیر ذیابیطس پر قابو پانا ممکن نہیں۔ شوگر کے مریضوں کےلیے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ کیا کھائیں کیا نہ کھائیں۔
شوگر کی بیماری کے دوران صحت بخش غذاؤں کاچناؤ بہت اہم ہوتا ہے۔کچھ غذائیں بہت زیادہ فائدے مند ہوتی ہیں جو شوگر کو قابو میں رکھنے کے لئے اہم ہوتی ہیں۔ اگر آپ ذیابیطس کی بیماری میں مبتلا ہے تو ان غذاؤں کو اپنی زندگی کا لازمی جز بنائیں۔ ان غذائیت سے بھرپور چیزوں کا استعمال بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھتا ہو، موٹاپے کو دُور بھگاتا ہے، اور صحت بھی اچھی بناتا ہے۔
بند گوبھی، پھول گوبھی کی طرح بروکلی کی سبزی میں اینٹی اوکسیڈینٹ کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ بروکلی میں وٹامن اے اور وٹامن سی کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے اس کے علاوہ یہ فائبر سے بھرپور ہوتی ہے۔ بروکلی ان لوگوں کے لئے نہایت فائدہ بخش ہوتی ہے جو ذیابیطس کے ساتھ ساتھ اپنا وزن کو بھی کنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں۔ذیا بیطس میں کورونری کی بیماری سے مرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور یہ سبزی اس بیماری سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔
روزانہ مچھلی کو اپنےغذاؤں میں شامل کرنا آپ کو بہت سے صحت کے مسائل سے بچاتا ہے ، خاص طور پر ذیابیطس اور دل کے دورہ سےحفاظت کرتاہے۔ تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے کہ اومیگا 3 خون کی سطح کو کنٹرول میں رکھتی ہے اوران مضر چکنائیوں سے بچاتی ہے جو ذیابیطس کو بڑھاتی ہیں۔ 2010 میں ایموری یونیورسٹی کی رپورٹ کی مطابق جو افراد مچھلی کا تواتر کے ساتھ استعمال کرتے ہیں ان میں 3فیصد دل کا دورہ پڑنے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔ ہفتے میں دو بار مچھلی کا استعمال انتہائی افادیت بخش ہے۔
ریسرچ کے مطابق زیتون کا تیل ذیا بیطس کے مریضوں کے لئے انتہائی افادیت کا حامل ہے ۔ یہ ذیا بیطس کی ٹائپ 2 کو 50فیصد تک کنٹرول میں رکھتا ہے اور اس میں چکنائی کی مقدار بھی کم ہوتی ہے۔ یہ کینسر کی بیماری کے ساتھ ساتھ سیلز کی حفاظت اور کورونری کی مرض سے محفوظ بناتا ہے۔
پالک ان چند ہری سبزیوں میں سے ایک ہے جو ذیا بیطس کے خطروں کو کم کرتی ہے۔ برطانیہ میں ہونے والے ایک مطالعہ کے مطابق روزانہ اپنی غذاؤں میں ہری سبزی اور پالک کا استعمال ذیابیطس کے خطروں کو 14 فیصد تک کم کرتا ہے۔ پالک میں وٹامن کے کے ساتھ ساتھ میگنیشئیم ، فولیٹ ،فوسفورس، پوٹاشئیم اور زنک کی بڑی مقدار بھی پائی جاتی ہے صرف یہ ہی نہیں بلکہ یہ کیلشئیم سے بھی مالا مال ہوتی ہے۔
ذیا بیطس کے مریضوں کے لئے ویسے تو بہت سی چیزیں فائدہ مند ہیں جن میں سے ایک شکر قندی بھی ہے۔ شکر قندی کا روزمرہ کی غذاؤں میں استعمال شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔ شکر قندی فائبر، وٹامن اے اور سی سے مال مال ہوتا ہے۔ اس کو ابال کر کھانا ہو یا بیکڈ کر کے لیکن جیسے بھی کھائیں ، کھائیں ضرور کیونکہ یہ آپ کوذائقےکے ساتھ ساتھ صحت بھی فراہم کرتا ہے۔
دارچینی جسم میں موجود مضر چکنائی کو کم کرتا ہے اور ساتھ ساتھ ذیا بیطس کے مریضوں کے لئے انتہائی فائدے بخش بھی ہوتاہے ۔ دارچینی میں کرومیم بھی پایا جاتا ہے جو انسولین کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے ۔ یہ پولی فینلز کو یکجا کرتا ہے، یہ سیلز کے تمام فری ریڈکلز کو یکجا کر کے ذیا بیطس اور کورونری کی بیمارے سے روک تھا م کرتا ہے۔
دلیہ سے دن کا آغاز کرنا یعنی ناشتہ میں دلیہ کا استعمال ذیا بیطس کے مریضوں کے لئے انتہائی مفید ہے یہ غذا شوگر لیول کو کنٹرول کرتی ہے۔دلیہ کا استعمال زائد چینی کے بغیر دودھ کے ساتھ کیجیے اور اگر اسے مزید لذیذ بنانا چاہتے ہیں تو کیلے کےکٹے ہوئے ٹکڑے اور بادام کو اس میں شامل کرلیجئے اور صبح کے ناشتے کو ذائقے کے ساتھ ساتھ مفید بھی بنائیں۔