شہبازشریف مولانا فضل الرحمان کو منانے میں کامیاب ہو گئے

حکومت مخالف تحریک کے دوران اپوزیشن میں اختلافات کی دراڑ وسیع ہونے کی خبریں دم توڑنے لگیں. مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان کو منا لیا، دونوں رہنماؤں نے حکومت مخالف تحریک کیلئے اپوزیشن کی چھوٹی بڑی جماعتوں کے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا ہے. مولانا فضل الرحمان نے کہا ہم نے نااہلی نالائقی سے عمران خان کومین آف دی ایئرقرار دلوایا، جس پر شہباز شریف نے کہا کہ ایک نجومی نے کہا ہے یہ سال اچھا ہے۔
مسلم لیگ( ن) کے صدر شہباز شریف کی قیادت میں نون لیگ کا وفد مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر پہنچا لیگی وفد میں خواجہ آصف، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد سمیت دیگر تمام متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اپوزیشن کو متحد کرنے کے امور پر غور کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایم ایل (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف اور امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات میں اس مسئلے پر بھی غور کیا گیا کہ کیسے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان پائے جانے والے فاصلوں کو کم کیا جائے۔ تاہم دونوں رہنماؤں نے آئندہ مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا ہے۔
ملاقات کے بعدمولانا فضل الرحمان نے ن لیگی وفد کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں ن لیگ کے وفد کا خیرمقدم کرتا ہوں، ہم نے ان کی خدمت میں عرض کی، ہم چھوٹی جماعتوں کا پہلے ہی اجلاس بلا چکے ہیں، اجلاس میں سب کی مشاورت کے ساتھ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے ساتھ رابطہ کریں گے۔ تاکہ سب جماعتیں ایک مشترکہ حکمت عملی بنائیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں اپوزیشن کے درمیان تقسیم پاکستان اور عوام کے مفاد میں نہیں ہے۔طے ہوا ہے کہ باہمی اختلافات کو ملکر دور کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں میں حکومت کیخلاف تحریک کیلئے اتفاق رائے ہے۔ تحریک کیلئے یکسوئی اور عزم چاہیے اور مسلم لیگ ن بھی ہمارے مطالبات سے اتفاق کرتی ہے. ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کیلئے چھوٹی جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔ن لیگ نے اچھا کیا ہے کہ رابطوں کا آغاز کردیا ہے۔ لیکن سب سے ضروری یہ ہے کہ عزم مضبوط کیا جائے.
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات میں ہم نے اُن کی بات سنی اور انہوں نے ہماری بات سنی، ہم پارلیمان کے اندر اور باہر سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کریں گے،اے پی سی ہوگی اور ضرور ہوگی، تمام جماعتوں کی موجودگی میں فیصلے ہوں گے، ہم سب مل کر بیٹھ کراے پی سی بلائیں گے، اے پی سی سے متعلق رہبر کمیٹی کے اجلاس میں مشاورت کریں گے۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ طے ہواہے کہ اپوزیشن کو یکجان کیا جائے گا، رہبرکمیٹی کا اجلا س ہوگا، جس میں تمام جماعتوں کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے. بتایا جائے کیا چینی ، گندم ، ادویات کا بحران ہمارے زمانے میں ہوا، تیل کی قیمتوں ، آٹا چینی کی قیمتیں ہمارے زمانے میں بڑھیں؟ انھوں نے مزید کہا کہ معاشی شرح نمو 5.6 سے کم ہوکر آج منفی 04 پر آگئی ہیں،ہم نے 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کوختم کیا لیکن آج پھر لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، کیا یہ سب ہمارے زمانے میں ہوا ہے؟ گفتگو کے آخر میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اتفاق اس بات پر ہوا ہے کہ یہ جو سال گزرا ہے اس میں ہم نے نالائقی اور ناہلی کی بنیاد پر عمران خان کو مین آف دی ایئرقرار دیا ہے۔ جس پر شہباز شریف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان یہ کہہ رہے ہیں کہ ایک نجومی نے کہا ہے یہ سال اچھا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button