عمرانڈو جسٹس ثاقب نثار کیخلاف ٹھوس شواہد سامنے لانے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے پراجیکٹ عمران کے بانی اور سہولتکار چیف جسٹس ثاقب نثار سے متعلق الزامات کی تفتیش کے لیے ملک کے اعلیٰ اداروں کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم جے آئی ٹی تشکیل دینےکا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق  جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی پی ٹی آئی کی ٹکٹ فروخت کرنے کے حوالے سے لیک ہونے والی آڈیو کی تحقیقات کیلئے قائم 10 رکنی کمیٹی کے سربراہ محمد اسلم بھوتانی نے خصوصی کمیٹی کو منگل 9 مئی کو پارلیمنٹ کے کمیٹی روم 7 میں طلب کرلیا ہے۔ یہ کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوگا اور امکان ہے کہ کمیٹی ایف آئی اے، آئی ایس آئی، آئی بی اور اگر ضرورت پڑی تو کچھ دیگر ایجنسیوں کی جے آئی ٹی کو بھی تحقیقات کی ذمہ داری سونپے گی۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ انکوائری کے لیے ابتدائی قدم کے طور پر آڈیو کی فرانزک جانچ کی جائے گی تاکہ اسے ٹھوس شواہد میں تبدیل کیا جا سکے۔ ذرائع نے بتایا کہ ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیو لیک نے پنڈورا باکس کھول دیا ہے جس سے پی ٹی آئی کے تمام ٹکٹوں کی تقسیم اور اس میں سابق چیف جسٹس کے ملوث ہونے کے بارے میں انکوائری ہو سکتی ہے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی ٹکٹوں کی فروخت بارے بیٹے کی آڈیو لیک ہونے کے بعد جہاں سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے جسٹس ثاقب نثار کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا وہیں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب کی آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کی تھی۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے کمیٹی کی تشکیل کے جاری کردہ باضابطہ نوٹی فکیشن کے مطابق محمد اسلم بھوتانی کمیٹی کے چیئرمین مقرر کیے گئے تھے۔نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کو تحقیقات اور انکوائری کے سلسلے میں کسی بھی تحقیقاتی ادارے کی مدد لینے کے اختیارات سمیت اپنی جامع تحقیقات کرکے رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 29 اپریل کو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے صاحبزادے نجم ثاقب کی پنجاب اسمبلی کے حلقہ 137 سے پاکستان تحریک انصاف کا ٹکٹ لینے والے ابوذر سے گفتگو کی مبینہ آڈیو منظر عام پر آگئی تھی جس میں انہیں پنجاب اسمبلی کے ٹکٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سنا گیا۔مبینہ آڈیو میں حلقہ 137 سے امیدوار ابوذر چدھڑ سابق چیف جسٹس کے بیٹے سے کہتے ہیں کہ آپ کی کوششیں رنگ لے آئی ہیں، جس پر نجم ثاقب کہتے ہیں کہ مجھے انفارمیشن آگئی ہے۔اس کے بعد نجم ثاقب پوچھتے ہیں کہ اب بتائیں اب کرنا کیا ہے؟ جس پر ابوزر بتاتے ہیں کہ ابھی ٹکٹ چھپوا رہے ہیں، یہ چھاپ دیں، اس میں دیر نہ کریں، ٹائم بہت تھوڑا ہے۔پھر نجم ثاقب ان کو ثاقب نثار سے ملنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بس بابا کو ملنے آجانا شکریہ ادا کرنے کے لیے، اور کچھ نہیں جس پر ابوذر کہتے ہیں کہ یقیناً، کیسی بات کر رہے ہیں۔نجم ثاقب کہتے ہیں کہ وہ 11 بجے تک واپس آجائیں گے، ان کو جھپی ڈالنے آجانا بس، انہوں نے بہت محنت کی ہے، بہت محنت کی ہے۔اس کے بعد ابوذر کہتے ہیں کہ اچھا میں سوچ رہا تھا کہ پہلے انکل کے پاس آؤں یا شام کو ٹکٹ جمع کراؤں جس پر نجم ثاقب کہتے ہیں کہ وہ مرضی ہے تیری، لیکن آج کے دن میں مل ضرور لینا بابا سے جس کے بعد ابوذر کہتے ہیں کہ یقیناً، سیدھا ہی ان کے پاس آنا ہے۔

 یہ بھی واضح رہے کہ ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب پر تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر ابو ذر کو ٹکٹ دلانے کے عوض ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لینے کا الزام بھی ہے۔

Back to top button