فوج بارے افواہیں بے بنیاد اورجھوٹ کا پلندہ


ذمہ دار حلقوں نے پاک فوج کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے بے بنیاد پراپیگینڈہ کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا اور ان مذموم افواہوں کا مقصد ادارے کی ساکھ کو متاثر کرنا ہے. تاہم دشمن قوتیں اپنی اس سازش میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گی۔
سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں کے حوالے سے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے جو مختلف حربوں سے پاکستان اور اسکے اداروں کو نقصان پہنچانے کی ناکام کوشش میں مصروف ہے۔ ذمہ دار حلقوں کا کہنا ہے کہ فوج کا ادارہ چین آف کمانڈ کے تحت چلتا ہے اور تمام افسران اور جوان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر قیادت دشمنوں کے ناپاک عزائم ناکام بنانے کے لیے متحد اور پرعزم ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ اب دشمن کے ایما پر ایک بے بنیاد اور جھوٹی افواہ اڑائی جارہی ہے جس کا حقیقت سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے اور اسکا بنیادی مقصد ادارے کی ساکھ کو مجروح کرنا ہے لیکن انشاءاللہ یہ کوشش بھی ماضی کی طرح ناکام ہو گی۔
دوسری جانب دفترخارجہ کے ذرائع نے بھی پاکستان کے اداروں کو بدنام کرنے کی بھارتی پروپیگنڈہ مہم کی مذمت کی یے۔ انہوں نے یاد دلایا ہے کہ یورپی یونین کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق بھارت جعلی خبروں کے ذریعے پچھلے 15 برس سے پاکستان مخالف پروپیگنڈہ کرنے میں ملوث ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس نیٹ ورک کو سری واستو گروپ چلا رہا تھا جو اب بے نقاب ہو چکا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے بھارت بہت سی جعلی این جی اوز کے نام بھی استعمال کر رہا تھا، لیکن ان تمام شرپسندانہ حرکات کے باوجود بھارت پاکستان اور اسکے اداروں کے نام اور ساکھ کو متاثر کرنے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف جعلی خبریں، جعلی میڈیا سائٹس اور پروپیگنڈا ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، اور افسوسناک بات یہ ہے کہ ایک ریاست سائبر اسپیس، انٹرنیٹ اور میڈیا کو ایک دوسرے ملک کے خلاف اپنی دشمنی کے فروغ کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ماضی میں بھی اس طرح کی مذموم کوششیں ناکام ہوئیں ہیں اور اس بارے پاکستان ناقابل تردید ثبوت اور دستاویزات پیش کر چکا ہے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارت منظم منصوبہ بندی، فنڈنگ اور دہشت گردوں کو ابھار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی تازہ ترین مثال تازہ ترین مثال جوہر ٹاؤن لاہور میں ہونے والا بم دھماکہ ہوا ہے جس میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے علاوہ افغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت حاصل کر لیے گے ہیں۔
خیال رہے کہ یورپی گروپ ڈس انفولیب نے کچھ عرصہ پہلے غلط معلومات پھیلانے والے ایسے بھارتی نیٹ ورک کو بے نقاب کیا تھا جو سال 2005 سے ایسے ممالک، جن کے دہلی کے ساتھ اختلافات ہوں بالخصوص پاکستان، کو بدنام کرنے کے لیے کام کررہا تھا۔ یورپی یونین کی ڈِس انفو لیب نے 65 ممالک میں بھارتی مفادات کے لیے کام کرنے والے 265 مربوط جعلی مقامی میڈیا آؤٹ لیٹس کا نیٹ ورک بے نقاب کیا تھا جس میں متعدد مشتبہ تھنک ٹینکس اور این جی اوز بھی شامل تھیں۔ بھارتی کرونیکل کے عنوان سے تحقیقات میں ایک بھارتی نیٹ ورک بے نقاب ہوا تھا جس کا مقصد دنیا میں پاکستان اور چین مخالف جذبات ابھارنا تھا۔
تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر یہ نیٹ ورک بھارت کی قوت کو مستحکم اور تشخص کو بہتر بنانے کے ساتھ حریف ممالک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے کام کررہا تھا تاکہ بھارت کو یورپی یونین اور اقوامِ متحدہ جیسے اداروں کی مزید حمایت سے فائدہ حاصل ہو۔ اس کام کے لیے نیٹ ورک نے انتقال کر جانے والے انسانی حقوق کے کارکن اور صحافیوں کی جعلی شخصیت کا استعمال کیا اور میڈیا اور پریس کے اداروں مثلاً یورپی یونین آبزرور، دی اکنامسٹ اور وائس آف امریکا کی نقالی کی بھی کوشش کی۔ اس کے علاوہ اس نیٹ ورک نے یورپی پارلیمان کے لیٹر ہیڈ، جعلی نمبروں کے ساتھ اوتار کے تحت رجسٹرڈ ویب سائٹس کا استعمال کیا، اقوامِ متحدہ کو جعلی پتے فراہم کیے اور اپنے تھنک ٹینکس کی کتابوں کی اشاعت کے لیے اشاعتی ادارے قائم کیے۔
مجموعی طور پر 95 ممالک میں 500 جعلی مقامی میڈیا آؤٹ لیٹس کے نیٹ ورک نے پاکستان یا چین کے بارے میں منفی بیانیے کے فروغ میں مدد دی، اس آپریشن میں 116 ممالک اور 9 خطوں کو کور کیا گیا۔
لیکن بالآخر اس نیٹ ورک کے بے نقاب ہونے کے بعد امید کی جا رہی تھی کہ بھارت اپنے مذموم مقاصد کے تحت پاکستان اور اسکے اداروں کو بدنام کرنے والی جھوٹی خبریں پھیلانے کا سلسلہ بند کر دے گا۔ تاہم سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی تازہ افواہوں سے لگتا ہے کہ بھارت اپنی روش سے باز نہیں آ رہا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی تازہ ترین کوشش بھی ناکام ہو گئی اور دشمن کو منہ کی کھانی پڑے گی۔

Back to top button