قومی اسمبلی اجلاس: اپوزیشن کا مہنگائی کیخلاف شدید احتجاج

قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا ہونے کے باعث پیر کی شام تک ملتوی کر دیا گیا۔ پارلیمنٹ کے قومی سلامتی کمیشن کے اجلاس کے لیے ایوان نمائندگان کی تشکیل کی تجویز منظور کر لی گئی۔
نائب صدر قاسم السوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس ڈیڑھ گھنٹے کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس میں مخالفین نے تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، مہنگائی اور وزیراعظم کے فیملی امدادی پیکج کے خلاف احتجاج کیا۔ اراکین نے بینرز اٹھا رکھے تھے اور "شم شم” گا رہے تھے۔ اس دوران قومی سلامتی کمیشن کے لیے پارلیمانی پارلیمان کے قیام کے منصوبے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ یہ تجویز اٹارنی جنرل فروغ نسیم نے دی۔
پاکستان میں مسلم لیگ کے نمائندے نواز خواجہ آصف نے ایوان نمائندگان کو بتایا کہ ملک تاریخ کے بدترین مہنگائی کے دور سے گزر رہا ہے اور حکومت کو نہیں معلوم کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں کیا کرنا ہے ۔ ملک میں عجیب صورتحال کے باوجود رات کو اندھیرے میں ملاقاتیں کی جاتی ہیں، دن میں لطیفے بنائے جاتے ہیں اور یہ نہیں بتایا جاتا کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی ٹی سٹریٹ ابھی تک بند ہے اور رات کے اندھیرے میں خفیہ سودے کی بجائے پارلیمنٹ میں آکر بتائیں کہ کیا ہورہا ہے۔ حکومتی پالیسی اور مہنگائی کے ساتھ ساتھ جی ٹی روڈ کی بندش پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں پٹرول بم گرائے گئے۔ پڑوسی ملک کو راتوں رات دس روپے کا نقصان ہوا لیکن ہمارے ملک میں مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ حکمرانوں کو عوام کے بنیادی حقوق کی کوئی پرواہ نہیں اور چینی ایک سو ساٹھ روپے مہنگی ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ اگر مہنگائی ہوتی تو حکمران ہوتا اور ہم اب اس جہاز کے مالک کی تلاش میں ہیں۔ 2018 کے انتخابات ایک تباہ کن تھے۔ 200 ارب ارب کہاں گئے اور 50 کروڑ ملزم اور کروڑوں گھر کہاں گئے؟قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث پیر کی شام 6 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔