لانگ مارچ موخر،عمران کی گرفتاری کی صورت میں لائحہ عمل طے

تحریک انصاف نے اپنا لانگ مارچ موخر اور عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرلیا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس بنی گالہ میں ہوا ،جس میں بجٹ کی وجہ سے فوری لانگ مارچ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، فی الحال ملک بھر میں ضلعی سطح پر احتجاج ہوگا جب کہ مہنگائی مارچ کا فیصلہ پندرہ جون کے بعد ہوگا۔

اجلاس ميں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال، آئندہ لانگ مارچ اور قومی اسمبلی سے استعفوں کی تصدیق سے متعلق امور پر غور کیا گیا،کور کمیٹی نے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق کیلئے اسپیکر کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

فیصلہ کیا گیا ہے کہ انتخابات کے علاوہ کسی اور آپشن پر مذاکرات نہیں ہوں گے، ان کی جماعت کے ارکان اپنے استعفوں کی تصدیق کے لئے اسپیکر کے سامنے بھی پیش نہیں ہوں گے۔

کور کمیٹی نے عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں حکمت عملی بھی تیار کرلی ہے۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے تحرییک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کو ان کے استعفوں کی تصدیق کے لیے 7 سے 9 جون تک طلب کیا ہے۔

یہ بھی یادر ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ نے آج اتوار کو ایک بیان میں کہا تھا کہ عمران خان کی عدالتی ضمانت ختم ہونے پر ان کی سکیورٹی پر مامور اہلکار ہی ان کو گرفتار کر لیں گے۔

دریں اثناتحریک انصاف کی کور کمیٹی کےاجلاس سے قبل بنی گالہ پہنچنے والے فیاض الحسن چوہان گیٹ پر روکنے پر ناراض ہوگئے۔فیاض الحسن چوہان کورکمیٹی اجلاس میں شرکت کے لیے بنی گالہ پہنچے تو ان کو گیٹ پر روک لیا گیا جس پر فیاض الحسن چوہان کافی ناراض ہوئے اور بعد ازاں وہاں شہباز گل پہنچے۔

پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ کافی دیر ہو گئی یہاں پہنچا ہوا ہوں، اندر ہی نہیں جانے دے رہے، کافی دیر کا فون کر رہا ہوں کوئی جواب ہی نہیں دے رہا، کوئی پالیسی ہی دے دو۔بعدازاں شہباز گل فیاض الحسن چوہان کو راضی کرکے اپنے ساتھ بنی گالہ لے گئے۔

Back to top button