ملک بھر میں انتخابی عملے کی تربیت معطل، الیکشن کا عمل رک گیا

لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر ملک بھر میں انتخابی عملے کی تربیت معطل کر دی گئی ہے جس سے الیکشن کا عمل رک گیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انتخابات مقررہ وقت 8 فروری کو ہی ہوں گے۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست قبول کرتے ہوئے "انتظامی افسروں” سے الیکشن کروانے کا الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا۔عدالت نے معاملہ لارجر بینچ بنانے کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھی بھجوا دیا۔

عام انتخابات کے دوران پنجاب کی بیوروکریسی سے ریٹرننگ افسران لینے کے خلاف عمیر نیازی کی درخواست پر عدالت نے فیصلے میں کہا تھا کہ الیکشن کے انعقاد میں قوم کے اربوں روپے استعمال ہوتے ہیں، بڑی سیاسی جماعتوں نے انتخابی نتائج ماننے سے انکار کر دیا تو سارا پیسہ ضائع ہو جائے گا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ زمینی حقائق کے مطابق درخواست گزار کی جماعت کو لیول پلیئنگ فیلڈ میسر نہیں، لیول پلیئنگ فیلڈ کی عدم دستیابی پر آزادانہ رائے رکھنے والے متعدد گروپس نے سنجیدہ نوٹس لیا ہے، معاملے کی اہمیت اور قانونی نکات کی تشریح کیلئے لارجر بینچ بنانے کی سفارش کی جاتی ہے۔

دریں اثنا الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ 8 فروری کو الیکشن کروانےکے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں، موجودہ صورتحال کا الیکشن کمیشن کو کسی طور ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ایک بیان میں الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ  چیئرمین پی ٹی آئی کے الزامات عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش ہے۔

 الیکشن کمیشن کے مطابق  ڈی آر  اوز  اور  آر اوز  کا  تقرر کردیا گیا تھا، ملک بھر میں ڈی آر اوز اور آر وز کی ٹریننگ بھی شروع کر دی تھی، ڈی آر اوز  اور  آر اوز کی ٹریننگ الیکشن شیڈول سے  پہلے ضروری ہے، ٹریننگ ضروری ہے تاکہ شیڈول کا اعلان ہوتے ہی کاغذات نامزدگی کا اجراء  اور  وصولی کر سکیں۔

Back to top button