نظام کے خلاف سازش کرنے والوں کو پوری طاقت سے کچلنے کا فیصلہ

طاقتور فوجی اسٹیبلشمینٹ نے موجودہ سسٹم کے خلاف سازش کرنے والوں کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ ملک کی بقا کے لیے تسلسل کے ساتھ جمہوری نظام کا چلنا ضروری ہے لہذا اسکے خلاف کوئی سازش برداشت نہیں کی جائے گی اور سازشیوں کے ساتھ اب پوری طاقت سے نمٹا جائے گا۔ راولپنڈی اور اسلام اباد میں باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ شر پسند اور ریاست مخالف عناصر 2022 میں عمران حکومت کے خاتمے کے بعد سے مسلسل فساد اور انتشار پھیلا رہے ہیں لیکن اب یہ سب کچھ برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے لوگوں کو کچلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

باخبر ریاستی ذرائع بتاتے ہیں کہ عمران خان اور تحریک انصاف کی جانب سے تمام تر کوششوں کے باوجود موجودہ نظام چلتا رہے گا اور بغیر کسی رکاوٹ کے اپنی مدت پوری کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے 7 ارب ڈالرز کا ریکارڈ قرض مل جانے کے بعد پاکستانی معیشت اب مضبوط بنیادوں پر کھڑے ہو جانے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والوں نے اقتدار سے بے دخلی کے بعد سے پچھلے تین برس میں ہر طریقے سے پاکستانی معیشت تباہ کرنے کی کوشش کی ہے جس کا بنیادی مقصد حکومت کا خاتمہ تھا تاکہ پی ٹی آئی خود برسر اقتدار سکے۔ تا ہم اللہ کا شکر ہے کہ یہ تمام مزموم کوششیں ناکام ہوئیں اور تحریک انصاف کی جانب سے آئی ایم ایف کے قرض کو مشروط کیے جانے کے مطالبے کو بھی رد کر دیا گیا۔

 ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت ہر صورت اپنی مدت مکمل کرے گی اور کسی شرپسند جماعت یا اس کے لیڈر کو سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ معاشی بحالی کیلئے نظام کی حمایت اور تسلسل کو یقینی بنانے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ جس تبدیلی کا انتظار تھا وہ پہلے ہی آ چکی اور اب معیشت سمیت تمام شعبوں میں بہتری نظر آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کے ارد گرد کیا کچھ منفی ہو رہا ہے، اس سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ ذرائع کے مطابق، اہم ترین لوگوں کو یقین ہے کہ ملک کے معاملات مثبت انداز میں آگے بڑھیں گے اور اقتصادی سلامتی کیلئے کی جانے والی کوششوں کو خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔

یوتھیے فائز عیسیٰ کیخلاف گھٹیا پن کی آخری حد بھی کراس کر گئے

بااعتماد ذرائع نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ عمران خان اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کے مابین کسی مفاہمت کا کوئی امکان نہیں، چاہے تحریک انصاف جلسے جلوسوں کے ذریعے جتنا بھی دباؤ ڈال لے۔ ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے 9 مئی 2023 کو ملک بھر میں ملٹری تنصیبات پر حملے کیے ان کے ساتھ مفاہمت کرنے کی بجائے انہیں نشان عبرت بنایا جائے گا۔ ذرائع نے پی ٹی آئی کہ اس دعوے کی بھی سختی سے نفی کی کہ اگر منصور علی شاہ چیف جسٹس بن گئے تو وہ عہدہ سنبھالتے ہی شہباز شریف حکومت کو گھر بھیج دیں گے۔ یوں شہباز حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی رسہ کشی کا تاثر بھی زائل ہو جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ملک میں جو بحرانی کیفیت نظر آ رہی ہے وہ جلد ٹھیک ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ دعوی بھی کیا کہ موجودہ حکومت کے آئینی ترامیم کے پیکج کو فوجی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہے جسے اگلے ماہ پارلیمنٹ سے منظور کروا لیا جائے گا۔ جب سوال کیا گیا کہ اس کے لیے تو دو تہائی اکثریت درکار ہے تو جواب میں بتایا گیا کہ دو تہائی اکثریت حاصل ہو جائے گی۔

Back to top button