نگران وزیراعظم کیلئے جسٹس(ر)گلزار کا نام مسترد، مشاورت سے انکار
قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے تحریک انصاف کی جانب سے تجویز کردہ نگران وزیر اعظم کیلئے جسٹس(ر) گلزار احمد کا نام مسترد کر دیا۔
صدر مملکت کو جوابی خط میں شہبا زشریف نے مشاورت سے انکار کرتے ہوئے لکھا کہ صدر مملکت کا خط 5 اپریل رات 9 بجے موصول ہوا۔ عمران خان کی جانب سے جسٹس گلزار کا نام دیا جانا غیر قانونی ہے، معاملہ عدالت میں ہونے کی وجہ سے یہ عمل شروع کرنے کا اختیار نہیں اور تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اسپیکر کی رولنگ خلاف آئین ہے۔
انہوں نے لکھا کہ جسٹس (ر)گلزار احمد کا نام بطور نگراں وزیراعظم پیش کرنا آئین کے خلاف ہے، اس تناظر میں وزیراعظم کی طرف سے اسمبلی توڑنا بھی متنازعہ عمل ہے، سپریم کورٹ نے اس معاملہ کا سوموٹو لیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ کوئی بھی قدم عدالت کے احکامات کے تابع ہوگا، آپ کی طرف سے تقرری کے معاملے پر مشاورت ایک جلد بازی میں کیا گیا عمل ہے۔
یاد رہے کہ
تین اپریل کو وزیراعظم کی تجویز پر صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کردی جس کے بعد صدر نے نگران وزیراعظم کے لیے مشاورت کی غرض سے عمران خان اور شہباز شریف کو خط لکھا، اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف نے نگران وزیراعظم کے لیے جسٹس (ر) گلزار احمد کا نام تجویز کیا ہے۔