ایران سے آنے والے زائرین کا قرنطینہ کیلئے تفتان جانے سے انکار

کوئٹہ کے علاقے میاں غنڈی میں ایران سے آنے والے زائرین نے مظاہرہ کرتے ہوئے تفتان میں قرنطینہ کیپپ جانے سے انکارکردیا۔
میاں غنڈی میں قرنطینہ سینٹرکے قریب ایران سے آنے والے زائرین نے مظاہرہ کیا اور کراچی شاہراہ بلاک کرتے ہوئے قرنطینہ سینٹر جانے سے انکارکردیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی 14 روز قرنطینہ میں گزارچکے ہیں، ہمیں مزید 14 روز تک قرنطینہ سینٹرمیں نہیں گزارنا، ہمیں آزادانہ نقل و حمل کرنے اوراپنے گھروں کوجانے کی اجازت دی جائے۔
تفتان انتظامیہ کا کہنا ہے ایران سے آنے والوں میں 71 مقامی اور 39 طلبا بھی شامل ہیں، ایران سے مزید 139 پاکستانیوں کی تفتان بارڈرآمد ہوئی ہے جب کہ کورونا وائرس کے پیش نظر تفتان سے ملحقہ سرحدی علاقوں سے بارڈر بدستور بند ہے۔
دوسری طرف کرونا وائرس کے باعث بلوچستان کے علاقے تفتان میں رکھے گئے سینکڑوں زائرین کو سکھر اور ڈیرہ غازی خان منتقل کردیا گیا ہے۔
ایران سے آنے والے زائرین کو تفتان بارڈر سے لے کر دوبسیں سکھر کی لیبر کالونی پہنچیں جن میں مرد، خواتین اور بچے سوار تھے۔ انتظامیہ نے زائرین کو لیبر کالونی میں قائم آئسولیشن یونٹ منتقل کیا ہے جہاں انہیں 14 روز کے لیے قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور اسکریننگ بھی کی جائے گی۔
دوسری طرف تفتان بارڈرسے زائرین کو لیکر 10 بسوں پرمشتمل پہلا قافلہ ڈیرہ غازی خان میں قائم آئیسولیشن کیمپ پہنچ گیا ہے۔ زائرین کو غازی یونیورسٹی کے زرعی کالج میں قائم آئیسولیشن سنٹر میں رکھا گیا ہے۔ علاقے میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے اور رینجرز و پولیس کی نفری تعینات ہے۔
ادھر کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس سے متعلق اجلاس ہوا۔وزیراعلیٰ سندھ نےکمشنر سکھر کو ہدایت کی کہ تمام آنے والے زائرین کے ٹیسٹس شروع کردیں، ابھی 289 زائرین پہنچے ہیں اور مزید 853 آرہے ہیں. ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میں 120بستروں اور 16وینٹی لیٹرز پر مشتمل اسپتال کو کورونا کے مریضوں کیلئے مختص کردیا، تاہم اسپتال کا محلِ وقوع اسٹریٹجک مقاصد کے لیے ظاہر نہیں کیا جارہا۔