پنجاب اسمبلی:لائٹس، پنکھے بند، اپوزیشن کا دھرنا،احتجاج جاری
پنجاب اسمبلی کا اجلاس اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی ہنگامہ آرائی کے باعث صرف 6 منٹ ہی چل سکا، خواتین ارکان آپس میں گتھم گتھا ہوگئیں، نامناسب الفاظ کا استعمال کیا گیا، ڈپٹی سپیکر کی جانب سے اجلاس ملتوی کیے جانے پر اپوزیشن نے اسمبلی ہال سے باہر جانے سے انکار کردیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے بلائےجانیوالے اجلاس میں اس معاملے پر کارروائی نہ ہو سکی اور ڈپٹی سپیکر نے ہنگامہ آرائی کو جواز بنا کراجلاس6 اپریل تک ملتوی کر دیا، جس پر اپوزیشن اوراتحادی جماعتوں کے ارکان نے اسمبلی ہال سے باہر جانے سے انکار کردیا۔
انتظامیہ نے پنجاب اسمبلی کی لائٹیں،لفٹ، اے سی اور پانی بند کردیا ہے، اپوزیشن گیلری کی لائٹس اور پنکھے بھی بند کردیئےگئے،جس پر ن لیگ نے احتجاج کیا اور چیف سکیورٹی آفیسر کے آفس میں داخل ہونے کی کوشش کی،اے سی اور بجلی بند کرنے پر ن لیگ نے ہنگامہ آرائی کی، عظمیٰ بخاری اور خواتین دفاتر میں پہنچ گئیں۔
رانا مشہود نے کہا کہ سیکرٹری اسمبلی کو وارننگ دے رہے ہیں وضو کا پانی، اے سی لائٹ بند کر دیئے گئے ہیں، سردار اویس لغاری نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ایک سو اٹھانوے ایم پی ایز میں موجود ہیں، باتھ روم بھی استعمال نہیں کرنے دیا جارہا، گرفتاری کا سامان لایا جا رہا ہے، پرویز الٰہی اور افسر شاہی نے مسلمانوں کو افطاری کا سامان لانے سے منع کر دیا ہے، اگر صورتحال کنٹرول نہ کی گئی تو پھر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی، عمران خان بھگوڑا اور پرویز الٰہی مسلمان کو بھول چکا ہے
اپوزیشن کی جانب سے احتجاج جاری ہے، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں کے ارکان موجود ہیں، جن میں خواتین ارکان بھی شامل ہیں، ارکان نے دو روز تک پنجاب اسمبلی میں رہنے ہی کا فیصلہ کیا ہے۔