پیغمبر اسلام کا خاکہ بنانے والا کارٹونسٹ حادثے میں ہلاک


پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا متنازعہ خاکہ بنانے والا سویڈن کا کارٹونسٹ لارس ولکس ایک ٹریفک حادثے میں مارا گیا ہے۔ وہ ایک پولیس گاڑی میں سفر کر رہا تھا جب سویڈن کے قصبے مارکیریڈ کے قریب وہ ایک ٹرک سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں گاڑی کو آگ لگ گئی اور کارٹونسٹ مارا گیا۔ 3 اکتوبر کو پیش آنے والے اس حادثے میں کار سوار دو پولیس اہلکاروں کی بھی موت ہو گئی جبکہ ٹرک ڈرائیور کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔بی بی سی کے مطابق 75 سالہ لارس ولکس متنازع خاکہ بنانے کے بعد اپنی جان کو درپیش خطرات کے باعث مسلسل پولیس کی حفاظت میں رہ رہا تھا لیکن موت کا فرشتہ پھر بھی اس تک آن پہنچا۔

2007 میں شائع ہونے والے متنازعہ کارٹون نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا تھا کیونکہ پیغمبرِ اسلام کے تصویری خاکوں کو توہین رسالت اور گستاخانہ عمل تصور کیا جاتا ہے۔ ڈینش پولیس نے اتوار کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے لیکن کارٹونسٹ ولکس کی پارٹنر نے اپنے ساتھی کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔ سویڈن کی پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کار اور ٹرک کی ٹکر کیسے ہوئی تاہم ابتدائی طور پر ایسا کچھ نظر نہیں آتا کہ اس حادثے میں کوئی ملوث ہو۔

یاد رہے کہ ولکس کے بنائے خاکے کی اشاعت سے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پیدا ہوا تھا اور تب کے سویڈش وزیر اعظم فریڈرک رینفیلڈ نے صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش میں 22 مسلم ممالک کے سفیروں سے ملاقات کی تھی۔ خاکے کی اشاعت کے بعد عراق میں القاعدہ نے کارٹونسٹ کے سر کی ایک لاکھ ڈالر قیمت مورر کی تھی۔ بعد ازاں 2015 میں آزادی اظہار رائے پر ہونے والے ایک مباحثے میں شرکت کے دوران ولکس پر حملہ ہوا تھا جس میں وہ بچ گیا تھا، تاہم اس واقعے میں ایک فلم ڈائریکٹر کی موت ہوئی تھی۔

Back to top button