ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری میں تاخیر کی وجوہات نہیں بتا سکتا

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نےکہا ہے کہ آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کا معاملہ ایک ہفتے میں حل ہو جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بتایا کہ ایک بار سول و عسکری قیادت کے درمیان اتفاق رائے ہوجائے تو معاملات معمول پر آ جائیں گے ، ملک کی سول اور فوجی قیادت کے درمیان معاملہ خوش اسلوبی سے طے پا گیا ہے اور اب اگلے جمعہ سے قبل آئی ایس آئی سربراہ کی تعیناتی کا عمل مکمل ہوجا ئیگا۔
تاخیر کی وجوہات دریافت کرنے پر شیخ رشید نے بتایا کہ وہ وجوہات جانتے ہیں لیکن اسے عام نہیں کرسکتے کیونکہ صرف وزیراعظم ہی اس معاملے پر لوگوں کو آگاہ کر سکتے ہیں۔ یہ بات بلکل غیر منطقی ہے کہ کوئی جادو کر رہا ہے۔ملک میں سول اور فوجی قیادت میں کوئی اختلافات نہیں ہیں ۔
وفاقی وزیرداخلہ نے ان میڈیا رپورٹس اور قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے چیف وہیپ عامر ڈوگر کے بیان کی تردید کی جس میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم چاہتے ہیں پڑوسی ملک افغانستان میں کشیدہ صورتحال کے باعث جنرل فیض حمیدمزید کچھ وقت تک عہدے پر برقرار رہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی خفیہ ایجنسیوں نے افغانستان میں مختلف ممالک کی 42 ایجنسیوں کو شکست سے دوچار کیا ہے ، فوجی حکام اپنے طریقے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ آئی ایس آئی کے نئے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کا معاملہ چند دنوں میں حل ہو جائے گا۔