کرونا وائرس: ہمایوں سعید اور عدنان صدیقی بھی قرنطینہ میں

لندن سے پاکستان پہنچنے کے فورا بعد کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر پاکستانی شوبز انڈسٹری کے دو مایہ ناز اداکاروں ہمایوں سعید اور عدنان صدیقی نے خود کو 14 روز کے لئے ائسولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کسی بھی قسم کے ممکنہ خطرے سے نمٹا جا سکے۔
تفصیلات کے مطابق حال ہی میں ریکارڈ ساز ڈرامہ "میرے پاس تم ہو” میں ہیرو اور ولن کا کردار ادا کرنے والے ہمایوں سعید اورعدنان صدیقی دو ہفتوں کے دورہ لندن کے بعد 19 مارچ کے روز واپس پاکستان پہنچے تھے۔ حالانکہ ان دونوں کو بخار کی شکایت نہیں تھی پھر بھی انہیں یہ مشورہ دیا گیا کہ وہ خود کو 14 روز کے لئے آئسولیٹ کرلیں تاکہ ان کے خاندان کے افراد کو ممکنہ کرونا وائرس کے خطرے سے بچایا جا سکے۔
چنانچہ دونوں اداکاروں نے خود کو 14 روز کے لئے قرنطینہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم عدنان صدیقی اور ہمایوں سعید کے خاندانی ذرائع کے مطابق وہ کسی ہسپتال میں داخل نہیں ہو رہے بلکہ انہوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ کسی الگ تھلگ جگہ پر خود کو قید کر لیں گے اور قرنطینہ مدت پوری ہونے کے بعد نارمل زندگی گزارنا شروع کر دیں گے۔ یاد رہے کہ پاکستان کی طرح برطانیہ میں بھی کرونا وائرس کا مرض بری طرح پھیل چکا ہے لہذا ضروری تھا کہ وہاں سے واپس آنے والے دونوں فنکار بھی کسی قسم کا شک دور کرنے کے لئے خود کو قرنطینہ کرلیں۔
کرونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچانے کے بعد پاکستان میں بھی پھیلنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے بعد اب تک ملک بھر میں 377 کے قریب افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جبکہ دو افراد کرونا وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔حکومت کی جانب سے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
اسی دوران معروف اداکار ہمایوں سعید نے اپنے ٹویٹر پیغام میں اعلان کیا کہ وہ اور ان کے ساتھی اداکار عدنان صدیقی کچھ دنوں کے لئے آئسولیشن میں جارہے ہیں۔ ایک ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے ہمایوں سعید نے بتایا ہے کہ وہ لندن سے کراچی ایئرپورٹ پہنچے جس کے بعد انہوں نے گھر نہ جانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے خود کے لئے فیصلہ کیا ہے وہ کچھ دن کسی الگ تھلگ جگہ علیحدہ کمرے میں اکیلے رہیں گے اور تب تک گھر نہیں جائیں گے جب تک ان کا قرنطینہ میں رہنے کا دورانیہ مکمل نہیں ہو جاتا۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے چین سے واپسی پر صدر عارف علوی اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی قرنطینہ میں جانے کا فیصلہ کیا تھا اور دونوں نے چین کے سرکاری دورے سے واپسی کے بعد اپنی سرکاری سرگرمیاں محدود کردی ہیں اور لوگوں کو ملنے سے پرہیز کر رہے ہیں۔