کنگ خان کی فلم ’’ڈنکی‘‘، ’’سالار‘‘ سے مات کیوں کھا گئی؟

بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کی دو بلاک بسٹر فلموں کے بعد ’’ڈنکی‘‘ کے ریکارڈ توڑ بزنس کی خوب چرچا تھی لیکن فلم ’’سالار‘‘ نے ڈنکی کو مات دیتے ہوئے کامیاب بزنس کر کے نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔کرسمس کا شمار عالمی سنیما کی سب سے بڑی ٹکٹ کھڑکی میں ہوتا ہے۔ پہلے کرسمس کا تہوار، بعد ازاں نئے سال کی چھٹیاں، ایسے سنہری موقعے پراگر کوئی فلم کلک کر جائے تو وہ کئی ریکارڈز بنا ڈالتی ہے البتہ یہ تہوار شاہ رخ خان کے لیے زیادہ خوش بخت ثابت نہیں ہوا۔اب اگر 2023ء کی بات کی جائے، تو یوں لگتا ہے کہ بدبختی نے شاہ رخ خان کا تاحال پیچھا نہیں چھوڑا، اداکار نے فلم ’پٹھان‘ کے ساتھ 2023ء کا شاندار آغاز کیا تھا۔ چار برس کے طویل وقفے کے بعد بڑے پردے پر لوٹنے والے کنگ خان نے تمام ریکارڈز توڑ کر اپنی دھماکا خیز واپسی کا اعلان کیا اور بالی وڈ میں پانچ سو کروڑ کلب کی بنیاد رکھی۔ بائیکاٹ گینگ کا قلمع قمع کرنے والی اس فلم نے عالمی مارکیٹ میں ہزار کروڑ کا ہندسہ عبور کیا، جو ایک نیا رجحان تھا۔کنگ خان یہیں نہیں رکے۔ ستمبر میں جب ان کی فلم ’جوان‘ ریلیز ہوئی تو انڈین سرکار اور سسٹم پر کڑی تنقید کے باوجود اتنی کامیاب ٹھہری کہ مخالفین انگشت بدنداں رہ گئے’ڈنکی‘ کو تنہا ریلیز کا موقع میسر نہیں تھا، کرسمس پر اِس کا پرشانت نیل کی فلم ’سالار‘ کے ساتھ کلیش ہونے والا تھا، گو ماضی میں بھی سینما انڈسٹری نے کئی کلیش دیکھے، مگر یہ پہلا موقع تھا، جب دو اتنی بڑی فلمز ایک دوسرے کے مدمقابل تھیں۔ ایک جانب شاہ رخ خان اور راج کمار ہیرانی کی فلم ’ڈنکی‘ ہندی سرکٹ اور انٹرنیشنل مارکیٹ میں تگڑی نظر آ رہی تھی تو دوسری جانب پربھاس جیسے اسٹار کی موجود گی میں پرشانت نیل کی فلم ’سالار کو تیلگو، کنڑ، ہندی اور انٹرنیشنل مارکیٹ میں اپنی موجودگی کا زعم تھا۔تجزیہ کار اور ڈسٹری بیوٹرز یہ نشان دہی کر چکے تھے کہ یہ تصادم انڈسٹری کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا، بدقسمتی سے یہ تمام باتیں درست ثابت ہوئیں۔ ’ڈنکی‘ اور ’سالار‘ کی ریلیز سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر گھمسان کا رن پڑ چکا تھا۔ پربھاس اور شاہ رخ خان کے مداح ایک دوسرے کے مدمقابل ہتھیار تیز کیے کھڑے تھے۔ البتہ اس معاملے نے اُس وقت گمبھیر شکل اختیار کرلی جب بھارت کی دو بڑی سینما چین نے ہندی سرکٹ میں ’ڈنکی‘ کو ترجیح دیتے ہوئے پربھاس کی فلم ’سالار‘ کو شوز دینے سے انکار کر دیا۔ان عوامل کا ’ڈنکی‘ کو خاطر خواہ فائدہ ہو سکتا تھا، بہ شرطیہ کہ فلم ناظرین کی توقعات پر پوری اترتی اور وہ دیوانہ وار سنیما گھروں پر ٹوٹ پڑتے، مگر معاملہ کچھ مختلف رہا۔’جوان‘ اور ’پٹھان‘ کے موازنے میں ’ڈنکی‘ ایک سوشل ڈراما ہے اور اس صنف کی آڈینس محدود ہے۔ اِس کا ٹریلر بھی اثر انگیز ثابت نہیں ہوا، پھر یہ جمعے کے برعکس جمعرات کو ریلیز ہو رہی تھی۔ ان عوامل کے باعث اس کی اوپننگ توقع سے کم رہی۔ فلم انڈیا میں 29 کروڑ نیٹ اور عالمی مارکیٹ میں 58 کروڑ ہی کما سکی۔یاد رہے کہ ’سالار‘ ایک میگا بجٹ فلم ہے، جس کے پیچھے ’کے جی ایف سیریز‘ کا ڈائریکٹر پرشانت نیل ہے۔ پرشانت نیل اپنے ہیروز کو بھرپور انداز میں بڑے پردے پر پیش کرنے کی قابلیت رکھتا ہے اور اس بار بھی وہ ایسا کرنے میں کامیاب رہا اگرچہ ’سالار‘ کو ریکارڈ اوپننگ ملی اور اس نے پہلے ہی دن عالمی مارکیٹ میں 178 کروڑ کا بزنس کر لیا۔ دوسرے دن اس کا بزنس 295 کروڑ تک جا پہنچا اور تین دن میں اس نے 400 کروڑ کا جادوئی ہندسہ عبور کر لیا۔’سالار‘ ایک پین انڈیا فلم ہے جو متعدد زبانوں میں ریلیز ہوئی، جبکہ ’ڈنکی‘ کو صرف ہندی زبان میں ریلیز کیا گیا۔ اس طرح ’سالار‘ ایک ایکشن سے بھرپور بھاری بجٹ کی فلم تھی، جبکہ ’ڈنکی‘ کم بجٹ میں بنی ایک سماجی، رومانوی ڈراما فلم تھی۔ بہ ظاہر ان بنیادوں پر دونوں کا موازنہ منطقی نہیں، لیکن جب ایک طرف کنگ خان اور دوسری طرف پربھاس جیسا مقبول اداکارہو تو موازنہ از خود شروع ہوجاتا ہے۔ اس بار بھی ایسا ہی ہوا۔

Back to top button