کیا عامر لیاقت نے مریم کو نشے میں ہندو دیوی بنا ڈالا؟

سستی شہرت کے لیے تنازعات کھڑے کرنے والے نام نہاد مذہبی اسکالر اور پی ٹی آئی کے ایم این اے عامر لیاقت حسین نے مریم نواز کے تضحیک کرنے کے چکر میں ہندو دیوی کی توہین کردی، جس کے بعد ناراض ہندو برادری نے عامر لیاقت سے اپنی ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔ دوسری طرف سوشل میڈیا پر عامر لیاقت پر یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے نشے کی حالت میں مریم نواز کو ہندو دیوی بنا ڈالا۔
یاد رہے کہ حالیہ ضمنی الیکشن کے تناظر میں لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ میں عمران خان کو اس وقت تک سکون کا سانس نہیں لینے دوں گی جب تک الیکشن میں انصاف نہیں ہوتا۔ مریم نواز نے کہا تھا کہ میں 2018 کی طرح انہیں پتلی گلی سے نہیں نکلنے دوں گی، اب یہ میرا ایک دوسرا روپ دیکھیں گے۔ مریم نواز کے مذکورہ بیان سے متعلق گزشتہ روز رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے ایک متنازع ٹوئٹ کی۔ عامر لیاقت نے ٹوئٹ میں مریم نواز کے بیان ‘یہ میرا ایک دوسرا روپ دیکھیں گے’ کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کی جگہ ہندو مذہب کی ایک دیوی کی تصویر پر مبنی اسکرین شاٹ شیئر کیا اور ساتھ میں ‘دوسرا روپ’ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔
لیکن اب ٹوئٹر پر عامر لیاقت کو صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ پاکستان ہندو کونسل کے صدر کمار ڈاکٹر رمیش واکوانی نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی ٹوئٹ کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایک ایسا شخص جو مذہبی اسکالر ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، اس کے ایسے شرمناک عمل کی پاکستانی ہندو برادری مذمت کرتی ہے کیوں کہ جو شخص دیگر مذاہب کا احترام کرنا بھی نہیں جانتا وہ خود کو عالم دین کیسے کہہ سکتا ہے۔
ڈاکٹر رمیش واکوانی نے عامر لیاقت حسین سے مذکورہ ٹوئٹ فوری طور پر ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بصورت دیگر ہمارے پاس توہین مذہب ایکٹ کے تحت آپ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرنے اور ملک بھر میں مظاہرہ کرنے کا حق موجود ہے۔ عامر لیاقت کی ٹوئٹ پر ریکھا نامی صارف نے اسے ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کیا اور لکھا کہ آپ سے یہ توقع نہیں تھی کہ دیگر قوموں کے جذبات مجروح کرنے کےلیے آپ اپنا معیار اتنا گرادیں گے۔ شمائلہ نامی صارف نے لکھا کہ کسی کے خدا کو برا نا کہو تا کہ کوئی آپ کے خدا کو برا نہ کہے گا، انہوں نے عامر لیاقت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ خود کو مذہبی اسکالر کہتے ہیں تو پھر کسی کے مذہب کا مذاق اڑانا کیسے جائز ہے؟ شاہ زین نامی صارف نے لکھا کہ آپ کی سوچ غلط ہے، اخلاق کے دائرے میں رہ کر رائے دیں۔ عمر نامی صارف نے لکھا کہ عامر بھائی یہ ہولناک ہے، ہمارے ہندو بہن بھائیوں کی توہین ہے اور آپ کو ایسی حرکت کرنے سے پہلے سو مرتبہ سوچنا چاہیے تھا۔
لیکن شبیر شاہ نامی ایک صارف نے لکھا کہ عامر لیاقت حسین کی حرکتوں کو ذیادہ سنجیدگی سے اس لیے نہیں لینا چاہیے کہ وہ اکثر چول مارتے وقت نشے کی حالت میں ہوتے ہیں اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ مریم کو ہندو دیوی کے روپ میں پیش کرتے وقت بھی وہ نشے کی حالت میں ہوں۔ صرف نے لکھا کہ حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے بارے میں ایک ویڈیو وائرل کی جس میں بتایا گیا تھا کہ وہ کوکین کے نشے کی بری لت میں مبتلا ہوگئے ہیں اور اپنا ذہنی توازن بھی کھو بیٹھے ہیں جس کے بعد ان کی دوسری بیوی بھی ان کو چھوڑ کر اپنے باپ کے گھر جا چکی ہے۔
خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ عامر لیاقت کو کسی بیان پر تنقید کا سامنا ہوا ہو، گزشتہ برس انہوں نے کراچی میں شدید بارشوں کے بعد ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ علاوہ ازیں گزشتہ برس جنوری میں عامر لیاقت حسین کو اداکارہ مہوش حیات کی بولڈ تصویر پر تنقید کرنے کے باعث بھی لوگوں کی تنقید کا سامنا ہوا تھا۔