کینسر سے بچاؤ میں مددگار غذائیں کونسی ہیں؟

بیماری چھوٹی ہو یا بڑی اس سے بچائو میں قوت مدافعت کلیدی کردار ادا کرتی ہے، جسم کو بیماریوں سے محفوظ بنانے کیلئے صحت مند طرز زندگی بھی لازم ہے، اس میں غذائیت سے بھرپور غذا کا استعمال بھی ضروری ہے، این ڈی ٹی وی کے مطابق کسی ایک غذا کا استعمال انسان کو کینسر سے محفوظ نہیں رہ سکتا، اس کے لیے کچھ خاص غذاؤں کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔بیریز کا استعمال بھی صحت کیلئے مفید ہے جوکہ اینٹی آکسیڈینٹس جیسے فلیوونائڈز اور اینتھوسیانین سے بھرپور ہوتی ہیں، جو ریڈیکلز کو بے اثر کرنے اور سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں، اس طرح کینسر کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ٹماٹر میں لائکوپین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے۔ یہ پروسٹیٹ کینسر سمیت مختلف قسم کے کینسر سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔کروسیفیرس سبزیوں میں سلفر کے مرکبات اور سلفورافین اور انڈول-3-کاربنول جیسے اینٹی آکسیڈنٹ ہوتے ہیں۔ یہ انسانی جسم میں سے زہریلے مادوں کو خارج کرتے ہیں اور سوزش کو کم کرتے ہیں۔ گوبھی، بروکلی، بند گوبھی جیسی سبزیاں کروسیفیرس سبزیوں میں شمار ہوتی ہیں۔پتوں والی سبزیاں وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور ہوتی ہیں۔ یہ مجموعی طور پر صحت کے لیے مفید ہیں اور ان کی سوزش کم کرنے والی خصوصیات کی وجہ سے بعض کینسر کے خطرے کو کم کر سکتی ہیں۔سٹرس فروٹس جیسے سنگترے اور لیموں میں وٹامن سی اور فلیوونائڈز بھاری مقدار میں ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں اینٹی آکسیڈنٹ عناصر ہوتے ہیں جو خلیوں کو نقصان پہنچنے سے بچاتے ہیں اور پیٹ اور غذائی نالی کے کینسر سے بچاتے ہیں۔لہسن میں ایلیسن جیسے آرگنوسلفر مرکبات ہوتے ہیں، جو معدے، کولوریکٹل اور پروسٹیٹ کینسر سمیت مختلف کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ادرک میں جنجرول نامی ایک بایو ایکٹیو مرکب ہوتا ہے۔ اس میں سوزش کم کرنے اور اینٹی آکسیڈنٹ جیسی خصوصیات ہوتی ہیں جو رحم اور کولوریکٹل کینسر سمیت مختلف کینسروں سے بچانے میں مدد کر سکتا ہے۔ٹماٹر کی طرح تربوز میں بھی لائکوپین اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس عناصر ہوتے ہیں۔ تربوز پروسٹیٹ کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

Back to top button