تحریک انصاف کے 10 ایم این ایز نے استعفے دے دیئے
تحریک انصاف کے اکثریتی ارکان کی مخالفت کے باوجود عمران خان نے قومی اسمبلی سے استعفوں کا فیصلہ کر لیا۔پی ٹی آئی ایم این ایز فرح حبیب ، مراد سعید ، علی زیدی ،عالیہ حمزہ ،علی امین گنڈا پور،عامر ڈوگر،عطا اللہ ایڈووکٹ اور شکور شاد نے استعفے دے دیئے ہیں ۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس ہوا جس میں 122 ایم این ایز شریک ہوئے۔ اجلاس میں قومی اسمبلی سے استعفوں کے آپشن پر غور کیا گیا۔ عمران خان نے استعفوں کی تجویز پر ارکان قومی اسمبلی سے رائے لی۔ اجلاس کے شرکاء نے عمران خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی قیادت کے ساتھ کھڑے رہنے کی یقین دہانی کرائی۔ پارٹی ارکان نے کہا کہ استعفوں سے متعلق عمران خان جو فیصلہ کریں گے قبول ہوگا۔
پارٹی ارکان نے کہا کہ جو بھی وزیراعظم حکومت سے باہر نکلتا ہے تو اس پر کرپشن کے الزامات لگتے ہیں، الحمد اللہ عمران خان پر کوئی کرپشن کے الزامات نہیں ہیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی استعفوں کے آپشن پر منقسم رائے سامنے آئی۔ اکثریتی ارکان نے اسمبلیوں سے مستعفی نہ ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ استعفے دینے کی بجائے پارلیمنٹ میں جمہوری لڑائی لڑی جائے۔
تحریک انصاف نے وزیر اعظم کے انتخاب کا بائیکاٹ کر دیا
ذرائع کے مطابق فواد چوہدری، حماد اظہر، شیخ رشید، علی اعوان مستعفی ہونے کے حق میں ہیں۔ شاہ محمود قریشی، فیصل جاوید، فخر امام سمیت اکثریتی ارکان مستعفی نہ ہونے کے حق میں ہیں ۔ بحث کے بعد پارٹی نے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اختیار عمران خان کو دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جب حکم کریں گے استعفے جمع کرادیں گے۔
مشاورت کے بعد عمران خان نے کہا کہ میرا یہی فیصلہ ہے کہ ہم اسمبلی سے استعفے دیں گے، میں ان چوروں کے ساتھ اسمبلی میں نہیں بیٹھوں گا، مجھے اکیلے بھی استعفی دینا پڑا تو میں استعفی دوں گا۔
میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کاکہنا تھا شہباز شریف پر 16 ارب اور 8 ارب روپے کے کرپشن کیسز ہیں، اسے جو بھی وزیراعظم سلیکٹ اور الیکٹ کرتا ہے اس سے بڑی ملک کی توہین نہیں ہو سکتی ، ہم قومی اسمبلی سے استعفے دے رہے ہیں۔
دریں اثنا عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو صحافی نے سوال کیا کہ کل کے عوامی احتجاج پر کیا کہتے ہیں؟۔ عمران خان نے جواب دیا کہ عزت دینے والا اللہ ہے۔
قبل ازیںعمران خان نے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری سے ملاقات کی ۔ جس میں انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس کے حوالے سے ہدایات دیں۔ ذرائع کے مطابق ڈپٹی اسپیکر کو عمران خان نے پارٹی استعفوں سے متعلق بھی آگاہ کر دیا۔