الیکشن کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں، سیاسی جماعتیں فریق بنیں گی
الیکشن کمیشن کی لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہوگی، ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی اپیل آرٹیکل 185 کے تحت تیار کی جارہی ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل اسی آرٹیکل کے تحت دائر کی جاتی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر بیوروکریسی سے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز (ڈی آر اوز) لینے سے روک دیا تھا۔
دریں اثنا کیس میں الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتوں نے فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، مسلم لیگ (ن)، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) اور مسلم لیگ ق نے لاہور ہائیکورٹ کے عام انتخابات کے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری نے فوری طور پر پٹیشن فائل کرکے فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے، مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے ن لیگ نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کا فیصلہ کیا، ن لیگ لاہور ہائیکورٹ کے آر اوز سے متعلق فیصلے کیخلاف لارجر بینچ میں فریق بنے گی، مسلم لیگ (ن) کی لیگل ٹیم نے پٹیشن تیار کرنا شروع کر دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق نے بھی لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ استحکام پاکستان پارٹی نے بھی فیصلے کے خلاف فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے ن لیگ نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کا فیصلہ کیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ن لیگ لاہور ہائیکورٹ کے آر اوز سے متعلق فیصلے کیخلاف لارجر بینچ میں فریق بنے گی، مسلم لیگ (ن) کی لیگل ٹیم نے پٹیشن تیار کرنا شروع کر دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق نے بھی لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ استحکام پاکستان پارٹی نے بھی فیصلے کے خلاف فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔