لندن میں جمائما کے گھر کے باہر ن لیگ کے مظاہرے شروع

برطانیہ میں تحریک انصاف کے یوتھیوں کی جانب سے مسلسل نواز شریف کی لندن رہائش گاہ کے باہر احتجاجی مظاہروں کے ردعمل میں

اب نواز لیگ کے متوالوں نے بھی لندن میں عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ خان کے گھر کے باہر مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔

اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ مظاہرین نے بڑے بڑے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر عمران کے خلاف نعرے درج تھے اور انہیں توشہ خانہ کا چور قرار دیا گیا تھا۔ یاد رہے وزیر اعظم شہباز شریف نے انکشاف کیا ہے کہ بطور وزیر اعظم عمران خان سرکاری توشہ خانہ سے قیمتی اشیاء سستے داموں خرید کر بیرون ملک فروخت کرتے رہے۔ اس الزام کی تصدیق تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے بھی کر دی ہے اور کہا ہے کہ اس میں کوئی بری بات نہیں۔

لندن میں جمائمہ کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کرنے والوں نے مختلف نعرے لگائے جن میں ٹیرئین کے پاپا چور ہیں، قاسم کے پاپا چور ہیں اور سلیمان کے پاپا چور ہیں، ذیادہ سنائی دیے۔ اپنے گھر کے باہر ہونے والے پہلے مظاہرے کے بعد جمائما گولڈ سمتھ نے ٹویٹر پر ایک تصویر شیئر کی جس میں عمران خان اور ان کے بچوں کی تصویر پر کگے ہوئے کراس واضح نظر آتے ہیں۔

جمائما نے لکھا کہ ان کے گھر کے باہر مظاہروں کا اعلان کیا گیا جس میں بچوں کو ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے، انھیں سوشل میڈیا پر یہود دشمنی کا سامنا ہے۔ عمران خان کی سابقہ اہلیہ نے ٹویٹ میں لکھا کہ ایسا لگتا ہے جیسے میں 90 کی دہائی کے لاہور میں ہوں۔ جمائما نے اپنی ٹویٹ میں پرانا پاکستان کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

خیال رہے کہ تحریک انصاف کے یوتھیوں کی جانب سے مسلسل نواز شریف کے گھر کے باہر احتجاجی مظاہرے کرنے کے ردعمل میں نواز لیگ نے بھی جمائما کی رہائشگاہ کے باہر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے بڑا مظاہرہ 17 اپریل کو کیا جائے گا۔ لندن میں مقیم سینئر صحافی مرتضیٰ علی شاہ نے بتایا کہ مسلم لیگ ن برطانیہ قیادت کی جانب سے یہ اعلان نواز شریف کے بیٹوں کے پارک لین فلیٹس کے باہر ہونے والے احتجاج کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔

اس سے قبل گذشتہ ہفتے حزب اختلاف کی جماعتوں کی تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں عمران خان کو وزات اعظمیٰ سے ہٹائے جانے کے خلاف تحریک انصاف کے حامیوں کی جانب سے ایسا ہی ایک احتجاج برطانیہ میں لندن کے پارک لین روڈ پر منعقد کیا گیا تھا۔ یہ وہی پارک لین روڈ ہے جہاں ایون فیلڈ اپارٹمنٹ یعنی سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز کے گھر ہیں۔ لندن کے ہائیڈ پارک میں بھی پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا تھا۔

کچھ صحافیوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس مظاہرے کی قیادت عمران خان کے قریبی دوست صاحبزادہ جہانگیر نے کی تھی۔ لندن پولیس کو اس مظاہرے کے نتیجے میں ہونے والے خراب حالات پر قابو پانے کے لئے بڑی تعداد میں پولیس کی نفری طلب کرنا پڑی تھی۔
جمائما نے رہائش گاہ کے باہر لیگی کارکنوں کے احتجاج بارے ٹویٹ کی تو صحافی حامد میر نے انہیں جوابی تویٹ میں کہا کہ وہ اپنے بھائی سے کہیں کہ وہ پاکستانی سیاست سے دور رہے۔ حامد میر نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ نہ تو پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چاہیے کہ وہ نواز شریف کے گھر کے باہر احتجاج کیا کریں اور ساتھ ہی لیگی کارکنوں کو بھی چاہیے کہ وہ ایسا نہ کریں۔ شیشے کے گھروں میں رہنے والوں کو دوسروں پر پتھر نہیں پھینکنا چاہئیں۔ اس پر جمائما گولڈ سمتھ نے حامد میر کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ فرق یہ ہے کہ میرا پاکستانی سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی میرے بچوں کا۔ وہ صرف عام شہری ہیں جو سوشل میڈیا تک استعمال نہیں کرتے۔

اس ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا کہ آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں لیکن نواز شریف کے خاندان میں بھی خواتین ہیں۔ جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن انہیں روزانہ بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کم از کم آپ خواتین کو ہراساں کرنے کی مذمت کریں۔ دوسرا آپ کا بھائی پاکستانی سیاست میں مداخلت کر رہا ہےجس سے اسے دور رہنا چاہیے۔ یاد رہے کہ جمائما گولڈ سمتھ پاکستانی سیاست کے بارے میں گاہے گاہے ٹوئیٹ کرتی رہتی ہیں۔ 2012 کی ان کی ایک ٹوئیٹ میں انہوں نے مولانا فضل الرحمان کا نام لکھا اور ساتھ کہا کہ انہیں ویسے پاکستان میں مولانا ڈیزل بھی کہا جاتا ہے۔

2013 انتخابات سے ایک روز قبل انہوں نے عمران خان کی اسلام آباد سے تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی کامیابی کے لئے دعا کی۔ 2017 میں جب عمران خان کے خلاف بنی گالا رہائش پر کیس چل رہا تھا تو جمائما گولڈ سمتھ نے ناصرف عمران کی رسیدیں ڈھونڈنے میں بھرپور مدد کی بلکہ اپنی ٹوئیٹ میں لکھا کہ 15 سال پرانی بینک کی رسیدیں دے دی ہیں جو عمران کی بے گناہی ثابت کرتی ہیں۔
اب اصل بدمعاشوں کا پیچھا کریں۔ جولائی 2017 میں انہوں نے ایک ٹوئیٹ میں نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے پر بھی مسرت کا اظہار کیا۔
انہوں نے لکھا تھا Gone Nawaz Gone، جو کہ ان کے سابق شوہر کے نعرے Go Nawaz Go کی کامیابی کا اعلان سمجھا جا سکتا ہے۔

N-League protests begin outside Jaime’s home in London video

Back to top button