’’ون کوائن‘‘ کرنسی کی خالق نے سرمایہ کاروں کو کیسے لوٹا؟

معروف ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوئن کے مقابلے میں نئی کرنسی ون کوئن متعارف کروانے والی ڈاکٹر روجا اگناتووا نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو اربوں کا چونا لگا کر رفو چکر ہو چکی ہیں، یاد رہے کہ جون 2016 میں ڈاکٹر روجا اگناتووا نے لندن کے مشہور سٹیڈیم ’ویمبلی ایرینا‘ کے سٹیج پر نمودار ہو کر تالیوں کی گونج میں مداحوں کو بتایا کہ وہ دن دور نہیں جب ’ون کوائن‘ دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بن جائے گی اور دنیا میں کسی بھی مقام سے لوگ مالی ادائیگیوں کے لیے اس کرنسی کو استعمال کر سکیں گے۔

ڈ یپ فیک ویڈیوز جمہوریت کے لیے خطرہ کیسے؟
اربوں ڈالر کے فراڈ کے الزامات کے تحت ڈاکٹر روجا اگناتووا، جنھیں کرپٹو کوئین کی عرفیت سے جانا جاتا ہے، کا نام یورپ کے سب سے زیادہ مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، یورپ کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی (یورو پول) نے کہا ہے کہ 41 برس کی روجا اگناتووا کی گرفتاری میں مدد فراہم کرنے والے کو پانچ ہزار یورو کا انعام دیا جائے گا۔

2016 کے پہلے چھ ماہ میں صرف برطانیہ میں لوگ ون کوائن میں تقریباً 30 ملین یورو کی سرمایہ کاری کر چکے تھے، جن میں سے دو ملین یورو صرف ایک ہفتے کے دوران لگائے گئے تھے، اگست 2014 سے مارچ 2017 کے درمیانی عرصے میں درجنوں دیگر ممالک میں بھی لوگوں نے چار ارب یورو کے بٹ کوائن خریدے، ان ممالک میں پاکستان سے لے کر برازیل، ہانگ کانگ سے لے کر ناروے اور کینیڈا سے لے کر یمن تک کے ممالک شامل تھے، یہاں تک کے فلسطین بھی۔

ون کوائن کے سرمایہ کاروں نے بتایا کہ ابتدا میں ان کو یہ ڈر تھا کہ وہ ایک بڑے منافع سے محروم ہو جائیں گے، انھیں بتایا جاتا تھا کہ ون کوائن بٹ کوائن کے بعد سب سے بڑی چیز ہے اور جب سرمایہ کار بٹ کوائن سے منسلک لوگوں کی تقدیر بدلنے کی کہانیاں سنتے تھے تو انھیں ڈر لگتا تھا کہ وہ کہیں ون کوائن کے ذریعے امیر ہونے کا موقع ہی ضائع نہ کر دیں، کچھ لوگ ڈاکٹر روجا کی شخصیت کی وجہ سے ون کوائن

سے جڑے رہے، ان سرمایہ کاروں کو کرپٹو کرنسی کی ٹیکنالوجی کا کچھ معلوم نہیں ہوگا لیکن وہ ڈاکٹر روجا کو اکانومسٹ کانفرنس میں تقریریں کرتے دیکھا تھا۔

کرنسی صارفین کو ڈاکٹر روجا کی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کی یقین دہانی کے لیے ان کی ڈگریاں دکھائی گئیں اور فوربز میگزین میں چھپنے والی تصاویر کو بطور شہادت پیش کیا کہ وہ ایسی کامیاب کاروباری شخصیت ہیں جن کے ساتھ جڑے رہنے سے ان کی قسمت بھی بدل سکتی ہے۔

برطانیہ کی فنانشل کنڈکٹ اتھارٹی (ایف سی اے) کی ذمہ داری ہے کہ وہ برطانیہ کے صارفین کو ایسے فراڈ سے خبردار کرے۔ ایف سی اے نے سنہ 2016 میں ون کوائن کے بارے میں اپنی ویب سائٹ پر ایک انتباہ جاری کیا تھا کہ ون کوائن میں سرمایہ کاری سے ہوشیار رہیں۔

لیکن اس انتباہ کو ایک سال بعد اسے وہاں سے ہٹا لیا گیا۔2018 میں مسنگ کرپٹو کوئین کے پوڈکاسٹ پر کام کے دوران بھی معلوم نہ ہو سکا کہ ڈاکٹر روجا کہاں ہیں؟ رواں سال کے شروع میں امریکی حکام نے انکشاف کیا کہ ڈاکٹر روجا کو 25 اکتوبر 2017 کو ایتھنز میں دیکھا گیا ہے۔

اس کے باوجود اس سوال کا جواب نہیں ملا کہ وہ ایتھنز کے بعد کہاں گئیں۔ کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ شاید وہ بلغاریہ کے بااثر لوگوں کی حفاظت میں ہیں جبکہ کچھ لوگوں کے خیال میں وہ پلاسٹک سرجری کروا کے باآسانی خود کو چھپا سکتی ہے، کچھ کا کہنا ہے کہ شاید ڈاکٹر روجا کی موت ہو چکی ہے۔

جب پانچ نومبر 2019 کو ڈاکٹر روجا کے بھائی کونسٹینٹن کو امریکہ کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا تو 400 ملین ڈالر کی منی لانڈرنگ کے الزام میں اس کا کہنا تھا کہ میری بہن نے اسی طرح مجھے دھوکہ دیا جس طرح دوسرے سرمایہ کاروں کو دھوکہ دیا۔

ون کوائن کا فراڈ ٹیکنالوجی کے ایک تاریک پہلو سے پردہ اٹھاتا ہے، ٹیکنالوجی یقیناً ان لوگوں کے نئے مواقع پیدا کرتی ہے جو اسے سمجھتے ہیں لیکن ٹیکنالوجی ایسے افراد کے استحصال کا ذریعہ بھی بن جاتی ہے جو اسے سمجھتے نہیں ہیں۔

ڈاکٹر روجا نے معاشرے کے ان ہی کمزرو پہلوؤں سے فائدہ اٹھایا، انھیں معلوم تھا کہ دنیا میں ایسے مایوس، لالچی یا الجھے ہوئے لوگ موجود ہوں گے جو ان کے بہکاوے میں آ کر ون کوائن میں اپنی جمع پونجی جھونک دیں گے۔

ڈاکٹر روجا کو یہ بھی پتہ تھا کہ انفارمیشن کے اس دور میں جھوٹ اور سچ کو علیحدہ کرنا بہت مشکل ہو چکا ہے، ڈاکٹر روجا کو یہ بھی معلوم تھا کہ ون کوائن میں چھپے فراڈ سے عوام کو بچانے والے قانون ساز ادارے، پولیس، اور میڈیا کو یہ سمجھنے میں بہت دیر لگ جائے گی۔

افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ کرپٹو کوین کا اندازہ بالکل درست تھا کیونکہ واقعی جب تک ہم اس فراڈ کو سمجھ پائے، اس وقت تک وہ دولت کے ہمراہ غائب ہو چکی تھی۔

Related Articles

Back to top button